Maktaba Wahhabi

105 - 238
﴿ تَكَادُ السَّمٰوٰتُ يَتَفَطَّرْنَ مِنْہُ وَتَنْشَقُّ الْاَرْضُ وَتَخِرُّ الْجِبَالُ ہَدًّا ، اَنْ دَعَوْا لِلرَّحْمٰنِ وَلَدًا ، ﴾ [١٩:٩١] ’’قریب ہے کہ آسمان اس سے پھٹ پڑیں اور زمین شق ہوجائے اور پہاڑ گر جائیں ڈھ کر (مسمار ہوکر) اس پر کہ انہوں نے رحمن کے لیے اولاد بتائی۔‘‘ اللہ تعالیٰ کے اسماء و صفات میں خلل اس وقت واقع ہوتا ہے جب اس کے لیے کوئی ایسی چیز ثابت مانی جائے جس کی اللہ تعالیٰ نے نفی کی ہے؛ یا ایسی چیز کی نفی کی جائے جو اس نے اپنی ذات کے لیے ثابت مانی ہے۔ سبحانہ و تعالیٰ۔  تیسری قسم:.... توحید الوہیت : یعنی عبادت میں اللہ تعالیٰ کی انفرادیت اور یکتائی بجا لانا۔ اور اس کی ضدیہ ہے کہ امور عبادت میں سے کوئی چیز غیر اللہ کے لیے بجالائی جائے۔ پس جو کوئی غیر اللہ کے لیے ذبح کرتا ہے؛ اورجو کوئی غیر اللہ کو پکارتا ہے؛ یا غیر اللہ سے مشکل کشائی چاہتا ہے؛ یا غیر اللہ کے نام کی نذر مانتا ہے؛ تو بیشک ایسا کرنا توحید کو ختم کر دیتا ہے۔ بلکہ ایسا کرنے سے سارے کا سارا دین باطل ہو جاتا ہے۔جیسا کہ اس سے پہلے اس آیت میں گزرچکا:  ﴿ وَلَقَدْ اُوْحِيَ اِلَيْكَ وَاِلَى الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِكَ ، لَىِٕنْ اَشْرَكْتَ لَيَحْبَطَنَّ عَمَلُكَ وَلَتَكُوْنَنَّ مِنَ الْخٰسِرِيْنَ ، بَلِ اللّٰهَ فَاعْبُدْ وَكُنْ مِّنَ الشّٰكِرِيْنَ ، ﴾[٣٩:٦٦] ’’اور بیشک آپ کی طرف وحی کی گئی اورآپ سے پہلے لوگوں کی طرف کہ اگرآپ نے اللہ کا شریک کیا تو ضرور آپ کا عمل ضائع ہوجائے گا۔ اور ضرور آپ خسارہ اٹھانے والوں میں سے ہو جائیں گے، بلکہ اللہ ہی کی بندگی کر اور شکر والوں میں سے ہوجاؤ۔‘‘ ٭٭٭ شرک کی اقسام شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : شرک کی بھی تین اقسام ہیں : (۱) شرک اکبر (۲) شرک اصغر (۳) شرک خفی شرک اکبر:.... حالت شرک میں فوت ہونے والے شخص کے عمل کو اکارت کر دیتا ہے اور اس کے لیے جہنم میں دائمی عذاب کا موجب ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ وَ لَوْ اَشْرَکُوْا لَحَبِطَ عَنْہُمْ مَّا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ﴾ (الانعام: ۸۸) ’’اور اگر یہ لوگ شرک کرتے تو یقینا ان سے ضائع ہو جاتا جو کچھ وہ کیا کرتے تھے۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
Flag Counter