Maktaba Wahhabi

120 - 238
﴿ اَمَّنْ يُّجِيْبُ الْمُضْطَرَّ اِذَا دَعَاہُ وَيَكْشِفُ السُّوْءَ وَيَجْعَلُكُمْ خُلَفَاءَ الْاَرْضِ ، ۭ ءَ اِلٰہٌ مَّعَ اللہِ ، ۭ قَلِيْلًا مَّا تَذَكَّرُوْنَ ، ﴾[النمل 62] ’’یا وہ جو لاچار کی سنتا ہے جب اسے پکارے اوربرائی کو دور کردیتا ہے اور تمہیں زمین کا وارث بناتا ہے کیا اللہ کے ساتھ اور اللہ ہے، تم بہت ہی کم دھیان کرتے ہو۔‘‘ یعنی ان امور میں ان کا دھیان اور غور وفکر کتنا کم ہے جو انہیں حق اور صراط مستقیم کی طرف رہنمائی کریں ۔  ٭٭٭ شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ اوران کے لیے نذر ماننا‘‘ یعنی ان کی قربت اوررضامندی کے لیے نذر و نیاز پیش کرنا؛ (اور ان کے نام پر ذبح کرنا) جب کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں :  ﴿ قُلْ اِنَّ صَلَاتِيْ وَنُسُكِيْ وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِيْ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ ، ﴾ [ الانعام162] ’’فرمادیں بیشک میری نماز اور میری قربانی اور میرا جینا اور میرا مرنا سب اللہ رب العالمین کے لیے ہے۔‘‘ اوررسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان گرامی ہے:  ’’ اس پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہو جو غیر اللہ کے لیے ذبح کرے۔‘‘ (مسلم 1978) لعنت کا مطلب ہے: اللہ تعالیٰ کی رحمت سے دوری ۔  شرک اصغر شرک اصغر:.... جسے کتاب یا سنت کے نصوص میں شرک کے نام سے موسوم کیا گیا ہو، لیکن وہ شرک اکبر کی قسم سے نہ ہو، جیسے کسی عمل میں ریاء کا پایا جانا، غیر اللہ کی قسم کھانا، یا یوں کہنا: ’’جواللہ چاہے اور فلاں چاہیے‘‘ وغیرہ۔ شرح: یہاں پر ایک فائدہ مند تنبیہ ضروری ہے۔ وہ ہے شرک اکبر اور شرک اصغر میں فرق۔ ٭ شرک اکبر :.... کسی غیر اللہ کو اللہ تعالیٰ کے حقوق میں سے کسی ایک چیز میں اس کے برابر کرنا۔ جیسا کہ دعا کرنا؛ یہ صرف اللہ تعالیٰ کا حق ہے؛ اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی اورسے دعا نہ کی جائے اورایسے ہی ذبح کرنا؛ نذر ماننا؛ اور مشکل کشائی چاہنا؛ امیدیں باندھنا؛ ان کے علاوہ دیگر امور۔ یہ سبھی بندوں پر اللہ تعالیٰ کے حقوق ہیں جیسا کہ حضرت معاذ رضی اللہ عنہ والی روایت میں ہے؛ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھا:  (( يَا مُعَاذُ ہَلْ تَدْرِي ما حَقَّ اللّٰهِ عَلَى عِبَادِہِ وَمَا حَقُّ الْعِبَادِ عَلَى اللّٰهِ ؟قُلْتُ اللّٰهُ وَرَسُولُہُ أَعْلَمُ قَالَ فَإِنَّ حَقَّ اللّٰهِ عَلَى الْعِبَادِ أَنْ يَعْبُدُوہُ وَلَا يُشْرِكُوا بِہِ شَيْئًا)) (بخاری 2856 اور مسلم 30)
Flag Counter