Maktaba Wahhabi

131 - 238
پانچواں سبق: احسان شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : پانچواں سبق: احسان ۔ رکنِ احسان:.... احسان یہ ہے کہ آپ اللہ کی عبادت اس طرح کریں گویا آپ اسے دیکھ رہے ہیں ، اور اگر آپ اسے نہیں دیکھ رہے ہیں تو (کم از کم یہ تصور تو ہونا ہی چاہیے کہ) بلاشبہ وہ آپ کو دیکھ ہی رہا ہے۔‘‘ شرح: احسان دین کے سب سے اعلی اور بلند ترین مراتب میں سے ایک ہے۔ دین کے دین مراتب ہیں ؛ ان میں سب سے اعلی مرتبہ احسان کا ہے؛ پھر اس کے بعد ایمان ؛ اور پھر اسلام ۔ جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان گرامی ہے؛ جب جبریل امین نے آپ سے دریافت کیا:مجھے اسلام کے بارے میں بتائیے ؟تو آپ نے فرمایا:  ((الْإِسْلَامُ أَنْ اَشْھَدُ اَنْ لاَّ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ اَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُوْلُ اللّٰہَ وَتُقِيمُ الصَّلَاةَ وَتُؤْتِي الزَّکَاةَ وَتَصُومُ رَمَضَانَ وتحج البیت إن استطعت إلیہ سبیلاً ))۔قَالَ : فأخبرنی عن الْإِيمَانِ؟ قَالَ :(( أَنْ تُؤْمِنَ بِاللّٰهِ وَمَلَائِکَتِہِ وَکُتُبِہِ وَرُسُلِہِ وَالیوم الآخر وَتُؤْمِنَ بِالْقَدَرِ خیرہ و شرہ ))۔ قَالَ: فَأخبرنی عن الْإِحْسَانِ؟ قَالَ : ((أَنْ تَعْبُدَ اللّٰهَ کَأَنَّکَ تَرَاہُ فَإِنَّکَ إِنْ لَا تَرَاہُ فَإِنَّہُ يَرَاکَ )) ’’اسلام یہ ہے کہ تم گواہی دو کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں ۔ نماز پابندی سے پڑھو، زکوٰۃ ادا کرو، رمضان کے روزے رکھو؛ اور اگر استطاعت ہو تو اس گھر کا حج کرو۔‘‘ اس نے پھر عرض کیا:تو مجھے بتائیے کہ ایمان کیا ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’یہ کہ تم اللہ تعالیٰ کا، اس کے فرشتوں کا، اس کی کتابوں کا،اور اس کے پیغمبروں کااور آخرت کے دن کا یقین رکھو،اور جان لو کہ ہر طرح کی تقدیر خواہ خیر ہو یا شر؛ وہ اللہ کی طرف سے ہے۔‘‘اس نے پھر عرض کیا:مجھے بتائیے : احسان کس کو کہتے ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’احسان یہ ہے کہ تم اللہ تعالیٰ کی عبادت اس طرح کرو گویا تم اس کو دیکھ رہے ہو اور اگر تم اس کو نہیں دیکھ رہے تو (کم از کم اتنا یقین رکھو) کہ وہ تم کو دیکھ رہا ہے۔‘‘ اس حدیث کے آخر میں ہے : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’ یہ جبرائیل علیہ السلام تھے ؛ جو تمہیں تمہارا دین سکھانے آئے تھے۔‘‘ [مسلم8 ؛ بخاری 50] تو اس سے معلوم ہوا کہ ہمارے دین کے تین مراتب ہیں ؛ اسلام ؛ ایمان اور احسان۔ اور ان مراتب دین میں
Flag Counter