Maktaba Wahhabi

223 - 238
’’ اس کے کفن کو معطر کیا جائے‘‘ یعنی کفن کے کپڑے کو پاکیزہ خوشبو والی چیزلگا کر خوشبودار بنایا جائے(دھونی دی جائے)۔ تاکہ کفن سے اچھی خوشبو آتی رہے۔ اورسنت ہے کہ طاق عدد میں خوشبو لگائی جائے۔ جیسا کہ صحیح حدیث میں ثابت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’ جب تم میت کو خوشبو لگاؤ تو طاق مرتبہ خوشبو لگاؤ۔‘‘ أخرجہ أبو یعلی فی مسندہ 2300 ؛ ابن حبان فی صحیحہ 3031 ؛ و الحاکم 1310 ؛ و صححہ الالبانی ؍صحیح الجامع 481۔ ’’اور اگر اس کے مونچھ یا ناخن لمبے ہوں تو ان کو کاٹ دیا جائے، اور اگر ویسے ہی چھوڑ دیے جائیں تو کوئی حرج نہیں ‘‘ اصل یہ ہے کہ اس کے پورے جسم کی حفاظت کی جائے۔ ’’ لیکن بالوں میں کنگھی نہ کی جائے، زیر ناف کے بال نہ مونڈے جائیں اور ختنہ نہ کیا جائے، کیونکہ اس کی کوئی دلیل نہیں ہے‘‘ایسا نہ ہو کہ کوئی چیز گر جائے جو اس کے بدن کے کسی حصہ کے زائل ہونے کا سبب بن جائے۔  ’’ عورت کے بالوں کی تین چوٹیاں بنا کر اس کی پشت پر چھوڑ دی جائیں ۔‘‘جیسا کہ حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا والی روایت میں ہے؛ فرماتی ہیں : ’’کہ ہم نے کنگھی کرکے ان کے بالوں کو تین چوٹیوں میں تقسیم کردیا۔‘‘اور ان چوٹیوں (مینڈھیوں ) کو پیٹھ کے پیچھے ڈال دیا جائے۔ پنجم: میت کو کفن دینا ’’ افضل یہ ہے کہ مرد کو تین سفید کپڑوں میں کفنایا جائے، جن میں قمیص اور عمامہ نہ ہو؛ جیسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کیا گیا، میت کو ان کپڑوں میں اچھی طرح لپیٹ دیا جائے اور اگر قمیص، تہبند اور چادر میں کفنایا جائے تو کوئی حرج نہیں ہے۔عورت کو پانچ کپڑوں میں کفنایا جائے: قمیص، اوڑھنی، تہبند اور دو چادریں ۔ ویسے سب کے لیے واجب صرف ایک کپڑے میں کفن دینا ہے جو میت کے پورے جسم کو ڈھانک لے۔ لیکن مرنے والا اگر حالت ِ احرام میں تھا تو اسے پانی اور بیری سے غسل دیا جائے گا اور اسی چادر اور تہبند میں یا ان کے علاوہ کپڑے میں کفنایا جائے گا، البتہ اس کا سر اور چہرہ نہیں ڈھانکا جائے گا اور نہ ہی اسے خوشبو لگائی جائے گی۔جیسے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح حدیث میں ثابت ہے کہ، قیامت کے دن وہ شخص تلبیہ پکارتا ہوا اٹھایا جائے گا۔ اسی طرح اگر حالت احرام میں مرنے والی عورت ہے تو دیگر عورتوں کی طرح اسے بھی کفنایا جائے گا لیکن اسے خوشبو نہیں لگائی جائے گی، اور نہ ہی اس کے چہرہ کو نقاب سے اور ہاتھوں کو دستانے سے ڈھانکا جائے جس میں وہ کفنائی گئی ہے، جیسا کہ عورت کو کفنانے کے طریقے کا بیان گذر چکا ۔ چھوٹے بچہ کو ایک تا تین کپڑوں میں کفنایا جائے گا اور چھوٹی بچی کو ایک قمیص اور دو چادروں میں کفنایا جائے گا۔ شرح: ٭ ’’شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’میت کو کفن دینا‘‘یہ مرحلہ غسل کے فوراً بعد ہوتا ہے۔مذکورہ طریقہ پر میت کو غسل
Flag Counter