Maktaba Wahhabi

24 - 238
تو نے ہمیں جنت میں داخل نہیں کیا؟ کیا تو نے ہم کو دوزخ سے نجات نہیں دی؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ پھر اللہ ان کے اور اپنے درمیان سے پردے اٹھا دے گا ؛اور جنتی اللہ کا دیدار کریں گے تو ان کو اس دیدار سے زیادہ کوئی چیز پیاری نہیں ہوگی۔‘‘ اللہ تعالیٰ اپنے فضل و کرم سے ہم سب کو ان لوگوں میں سے ہی بنا دے۔‘‘  وَاَمَّا مَنْ خَفَّتْ مَوَازِيْنُہٗ ، :....’’اور جس کے وزن ہلکے نکلیں گے‘‘یعنی گناہوں ؛ برائیوں اور نافرمانیوں کی وجہ سے ؛ تو ﴿فَاُمُّہٗ ہَاوِيَۃٌ ، ﴾:’’اس کا ٹھکانہ ہاویہ ہے‘‘یعنی اس کی جگہ اور مقام ۔اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’’ اُمُّ‘‘کا معنی ہے: سر؛ تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ وہ اپنے سر کے بل جہنم کی آگ میں ڈالا جائےگا۔ وَمَآ اَدْرٰىكَ مَاہِيَہْ ، :....’’اور تم کیا سمجھے کہ ہاویہ کیا چیز ہے‘‘ہاویہ (جہنم کی آگ) سے متعلق اس سوال کا یہ انداز اس معاملہ کی عظمت کے بیان کے لیے ہے تاکہ اس کا خطرہ واضح ہوسکے۔  نَارٌ حَامِيَۃٌ ، :....’’دہکتی ہوئی آگ ہے‘‘انتہائی سخت جلا دینے والی آگ؛ جیسا کہ حدیث شریف میں آتاہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ تمہاری یہ آگ جہنم کی آگ کا سترواں حصہ ہے۔‘‘ [ بخاری3265 مسلم 2843 ] سورت تکاثر بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ ﴿اَلْہٰىكُمُ التَّكَاثُرُ ، حَتّٰى زُرْتُمُ الْمَقَابِرَخ كَلَّا سَوْفَ تَعْلَمُوْنَ خثُمَّ كَلَّا سَوْفَ تَعْلَمُوْنَ ، كَلَّا لَوْ تَعْلَمُوْنَ عِلْمَ الْيَقِيْنِ ، لَتَرَوُنَّ الْجَــحِيْمَ ، ثُمَّ لَتَرَوُنَّہَا عَيْنَ الْيَقِيْنِ ، ثُمَّ لَتُسْلُنَّ يَوْمَىِٕذٍ عَنِ النَّعِيْمِ ، ﴾ ’’کثرت کی طلب نے غافل کر دیا ۔حتی کہ تم نے قبریں جا دیکھیں ۔دیکھو تمہیں جلد معلوم ہو جائے گا ۔پھر دیکھو تمہیں جلدمعلوم ہو جائے گا ۔دیکھو اگر تم یقینی طور پر جانتے ہوتے ۔تم ضرور دوزخ کو دیکھو گے ۔ پھرضرور اس کو دیکھو گے کہ آنکھوں کو یقین آ جائے گا ۔پھر اس روز تم سے نعمت کے بارے میں پرسش ہو گی۔‘‘ اس سورت کے متعلق علامہ ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں :  ’’یہ سورت خالص وعدو وعید ڈراوے اور دھمکی پر مشتمل ہے۔ عقل مند کے لیے اس کا وعظ کافی ہے۔‘‘[الفوائد ؛ ص 30] اَلْہٰىكُمُ التَّكَاثُرُ ، :....’’تم کوبہت زیادہ مال کی طلب نے غافل کر دیا ‘‘ یعنی تمہیں دوسرے کاموں میں مشغول کر دیا؛ اورتم یہ زندگی استمرار کے ساتھ غفلت سے گزارنے لگے۔﴿ التَّكَاثُرُ ، ﴾:’’یعنی اتنا مال طلب کرنا جس سے لوگوں پر اپنا مالدار ہونا جتا سکیں ؛ جیسے تجارت کا مال؛ رہائش ؛ سواری کے ذرائع ؛ اولاد اور دیگر چیزیں ۔ جس کا
Flag Counter