Maktaba Wahhabi

66 - 184
کو تھام لیا ۔‘‘ ﴿فَمَنْ یَّکْفُرْ بِالطَّاغُوْتِ﴾نفی ہے ﴿وَ یُؤْمِنْ بِاللّٰہِ﴾ اثبات ہے۔ اورکڑے سے مراد لا إلہ إلا اللّٰہ یعنی توحید ہے ۔ ایک صحیح حدیث میں ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ((مَنْ قَالَ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَ کَفَرَ بِمَا یُعْبَدُ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ فَقَدْ حُرِّمَ مَالُہٗ وَدَمُہٗ وَ حِسَابُہٗ عَلَی اللّٰہِ عَزَّوَ جَلَّ۔ )) [صحیح مسلم ] ’’جس نے لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ کا اقرار کیااور اﷲ کے علاوہ تمام معبودوں کا انکار کر لیاتو اس کا مال، اسکی جان ، محفوظ ہے اور اس کا حساب اﷲ کے ہاں ہوگا ۔‘‘ نیزاللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿وَاِذْ قَالَ اِبْرٰہِیْمُ لِاَبِیہِ وَقَوْمِہِ اِنَّنِی بَرَائٌ مِّمَّا تَعْبُدُوْنَ()اِلَّا الَّذِیْ فَطَرَنِی فَاِنَّہٗ سَیَہْدِیْنِ﴾ [الزخرف26۔27] ’’اورجب ابراہیم نے اپنے باپ اور اپنی قوم سے کہا: بیشک میں ان چیزوں سے بالکل بری ہوں جن کی تم عبادت کرتے ہو۔ سوائے اس کے جس نے مجھے پیدا کیا پس بیشک وہ مجھے ضرور راستہ دکھائے گا۔‘‘ ﴿اِنَّنِی بَرَائٌ مِّمَّا تَعْبُدُوْنَ﴾یہ نفی ہے۔ ﴿اِلَّا الَّذِیْ فَطَرَنِی﴾ یہ اثبات ہے۔ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ کا اقرار انسان کو کب فائدہ دے گا: ۱۔ جب انسان اس کے معنی کو سمجھے۔ ۲۔ جب اس کے مقتضی پر عمل کرے(غیر اللہ کی بندگی ترک کرکے صرف ایک اللہ کی بندگی کرے) یہ اُن لوگوں کے لیے ہے جو ایمان اور توحید کی بیک وقت شہادت دیتے ہیں ۔ یہ شہادت اُن کے برے اعمال کو مغلوب کر دے گی جس کی بنا پر وہ مغفرت، رحمت اورجنت میں داخل ہونے کے حقدار ہو جائیں گے۔
Flag Counter