Maktaba Wahhabi

119 - 184
(۲) .... شیاطین کو مارنے کے لیے ۔ (۳).... اورسمندر و خشکی میں راستے معلوم کرنے کے لیے ۔ جو شخص اس کے علاوہ کوئی اور مطلب لیتا ہے وہ خطاکار ہے ۔ اس نے اپنا حصہ شرعی ضائع کردیا اور خود کو اس تکلف میں ڈال دیا ، جس کا اسے کوئی علم نہیں ۔‘‘ سوال: ....نجومیوں کی بعض باتیں درست ثابت ہوتی ہیں ، اس کی کیا وجہ ہے؟ جواب:....نجومیوں کی بعض باتیں بھی کاہنوں کی طرح ہوتی ہیں ۔[انہیں بھی ان کا شیطان یاجن ساتھی آسمانوں کی خبریں چرا کر بتاتا ہے۔تووہ ] ایک درست بات کے ساتھ سو جھوٹ ملا کر بولتے ہیں ۔ ان کی درست بات کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہوتا کہ وہ بربنائے علم درست ہے بلکہ وہ اتفاقاً درست ثابت ہو جاتی ہے اس میں نجومی کا کمال نہیں ہے۔ پس جو شخص ان کو سچا سمجھتا ہے وہ آزمائش اور فتنے میں مبتلا ہو جاتاہے۔ صحیح علم نجوم:.... ستاروں کی حرکت سے دینی مصلحتوں پر استدلال کرنا۔ ایسا کرنا مطلوب ہے۔ اس کی مثال: ستاروں کے ذریعہ قبلہ رخ کی معرفت حاصل کرنے پر اور دوسری دنیاوی مصلحتوں پر استدلال کرنا۔اس کی دو اقسام ہیں : أ۔ مختلف جہات کی معرفت پر استدلال کرنا ۔ایسا کرنا جائز ہے۔ ب۔ موسم پر استدلال کرنا۔ صحیح یہ ہے کہ ایسا کرنا مکروہ نہیں ہے۔ حرام اور شرکیہ علم نجوم:.... ۱۔ یہ اعتقاد رکھنا کہ ستارے مؤثرفاعل ہیں ، [اوران کی وجہ سے حوادث اور شر پیدا ہوتا ہے] یہ شرک اکبر ہے۔ ۲۔ علم نجوم کو ایسا سبب بنالینا جس کی بنا علم غیب کا دعوی کیا جاتا ہے۔ایسا کرنا کفر اکبر ہے۔ ۳۔ ستاروں سے خیرو شر کے پیدا کرنے میں تاثیرکا اعتقاد رکھنا ، حالانکہ فاعل حقیقی تو اللہ تعالیٰ ہے۔ ایسا کرنا حرام اور شرک اصغر ہے۔
Flag Counter