دعائیں ہوں ۔
۳۔ یہ کہ اس جھاڑ پھونک پر کلی اعتماد نہ کیا جائے، بلکہ یہ اعتقاد رکھا جائے کہ یہ جھاڑ پھونک بذات خود مؤثر نہیں ، بلکہ اس کی تاثیر اللہ تعالیٰ کی طرف سے پیدا کردہ ہوتی ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے: ’’ تم اپنے منتر وغیرہ مجھ پر پیش کرو ، ایسے منتر میں کوئی حرج نہیں جس میں شرک نہ پایا جاتا ہو۔‘‘ [رواہ مسلم ]
ممنوع جھاڑ پھونک:.... جنات وملائکہ اورانبیاء واولیاء کے ناموں کے منتر بنا کر پڑھنا؛یا ایسے منتر پڑھنا جن میں شرکیہ الفاظ ہوں ،اوریا ایسے منتر پڑھنا جن میں غیر اللہ کوپکاراجاتا ہے؛ اوران سے دعااورشفا طلب کی جاتی ہے؛یہ سب شرکِ اکبر ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ’’بیشک جھاڑ پھونک کرنا، تعویذ باندھنا اور گنڈھے وغیرہ کرنا سب شرک کے کام ہیں ۔‘‘[رواہ أحمد و أبو داؤد ]
بعض علمائے کرام رحمہم اللہ نے لکھا ہے کہ:
((وَالرُّقٰیْ ہِیَ الَّتِیْ تُسَمَّی الْعَزَآئِمَ وَ خَصَّ مِنْہُ الدَّلِیْلُ مَا خَلَّ مِنَ الشِّرْکِ رَخَّصَ فِیْہِ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم مِنَ الْعَیْنِ وَ الحُمَۃِ وَ التِّوَلَۃٌ شَئٌ یَصْنَعُوْنَہٗ یَزْعُمُوْنَ اَنَّہٗ یُحَبِبُ المَرْاۃُ اِلٰی زَوْجِہَا وَالرَّجُلَ اِلٰی اِمْرَاَتِہٖ۔))
’’رُقٰی اور عزائم دونوں ہم معنٰی ہیں ۔ شرکیہ تعویذات کے علاوہ نظرِبد اور زہریلے کیڑے کے کاٹے کے بارے میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے رخصت دی ہے ۔توَلَہٗ وہ عمل ہے جسے اس خیال سے کیا کرتے تھے کہ اس سے مرد اور عورت میں باہم اُلفت اور محبت پیدا ہوتی ہے۔
عموماً جادو کی یہ وہ قسم ہے جس کے ذریعے عورتیں اپنے شوہروں کی نظر میں محبوب بننے کی سعی کرتی ہیں ۔شریعت مطہرہ میں ایسا کرنا حرام ہے۔ اور اس سے ایمان ختم ہو جائے گا ۔ بعض اوقات اس جادو کے اثرات الٹ جاتے ہیں اور میاں بیوی کے مابین ایسی ناچاقی اور
|