Maktaba Wahhabi

247 - 377
نے اس سلسلے میں متعدد وجوہ کاذکر کیا ہے: (۱) یہ کلام حدیث کی وجہ سے نہ تھا۔ (۲) اس کا سبب باہمی معاصرانہ منافرت تھی۔(۳) امام مالک رحمہ اللہ نے جرح سے رجوع کر لیا تھا۔ (۴) یہ کلام ابن رحمہ اللہ اسحاق کے قدری ہونے کے سبب سے تھا ۔ (۵) امام مالک رحمہ اللہ کو ابن رحمہ اللہ اسحاق کی کماحقہ معرفت نہ تھی ۔ (۶) کذب کو اہل حجاز خطا کے معنی میں لیتے ہیں جیسا کہ اس کی تفصیل توضیح الکلام جلد اول میں موجود ہے۔ مگر ان میں سے بعض باتوں کو لے کرڈیروی صاحب نے جواب دینے کی ناکام کوشش کی ہے۔ مثلاً :(۱) امام یحییٰ بن معین رحمہ اللہ نے امام مالک رحمہ اللہ کے کلام کا دفاع نہیں کیا۔ یہ ابن اسحاق کے دفاع میں نہیں۔ (۲) امام مالک رحمہ اللہ سے جرح کا رجوع ذکر کرنا درست نہیں۔ (۳) اثری صاحب نے لکھا ہے کہ امام مالک کے متعلق بھی اہل علم کو شکوہ ہے کہ وہ ناروا ائمہ ثقات پر کلام کرتے ہیں۔ یہ امام مالک رحمہ اللہ پر اعتراض کرنے والا کون ہے۔یہ ساری کارروائی مجہول ہے۔ (۴) اثری صاحب نے لکھا ہے کہ امام مالک رحمہ اللہ کو مولی ذوا صبح قرار دینے میں سعید بن ابراہیم بھی ابن رحمہ اللہ اسحاق کے ہم نوا ہیں جو مدینہ کے قاضی اور ثقہ ہیں۔ اسی بنا پر امام مالک رحمہ اللہ نے ان سے روایت نہیں لی۔ حالانکہ یہ راوی سعید نہیں سعد بن ابراہیم ہے اور امام مالک رحمہ اللہ نے سعد پر جرح نہیں کی کیونکہ وہ ثقہ تھا، جیسا کہ محدث ساجی نے کہا ہے کہ امام مالک رحمہ اللہ نے سعد سے روایت چھوڑ دی لیکن اس میں کلام بھی کرتے تھے۔ مجھے یہ یاد نہیں ۔(تہذیب : ج ۳ ص ۴۶۵، ملخصاً ، ایک نظر:۱۵۰،۱۵۱) اب نمبر وار حقیقت ملاحظہ ہو۔ بلاشبہ امام یحییٰ بن معین نے ابن رحمہ اللہ اسحاق پر امام مالک رحمہ اللہ کی جرح کا جواب نہیں دیا۔ نئے ایڈیشن میں اسے درست کر دیا گیا ہے مگر امام دحیم رحمہ اللہ نے امام مالک رحمہ اللہ کی جرح کا جو جواب دیا ہے ڈیروی صاحب نے اس سے آنکھیں کیوں بند کر لی ہیں جب کہ امام یحییٰ سے جو کچھ ہم نے نقل کیا (گو وہ غلط ہی سہی) وہی بات امام دحیم رحمہ اللہ نے فرمائی ہے کہ یہ کلام حدیث کی بنا پر نہیں بلکہ ابن رحمہ اللہ اسحاق کے قدری ہونے کی بنا پر ہے۔ ڈیروی صاحب اسے ہی تسلیم کریں یا اس قول کی بھی تردید کر یں۔ ہم نے امام دحیم رحمہ اللہ کا قول امام یحییٰ کی تائید میں ہی نقل کیا ہے۔ امام یحییٰ کا قول صحیح نہیں۔ لیکن کیا امام دحیم رحمہ اللہ کا قول بھی صحیح نہیں؟
Flag Counter