Maktaba Wahhabi

101 - 377
اڑتیسویں غلط فہمی امام ابن رحمہ اللہ سعد کی جرح اور اسحاق الازرق رحمہ اللہ راقم اثیم نے باحوالہ ذکر کیا ہے کہ امام ابن سعد رحمہ اللہ جرح میں منفرد ہوں تو ان کی جرح قابل قبول نہیں جس کی تفصیل توضیح (ج ۱ ص ۴۳۰،۴۳۱) میں دیکھی جا سکتی ہے۔ ڈیروی صاحب اس حوالے سے فرماتے ہیں کہ یہ ضابطہ اس لیے ہے کہ ابن سعد رحمہ اللہ کی جرح اثری صاحب کو نقصان دے رہی ہے ۔ جب ابن رحمہ اللہ سعد کی جرح اثری صاحب کے موافق ہوگی تو پھر وہ ضرور نقل کریں گے اور وہ یہ ضابطہ بھول جائیں گے ۔ چنانچہ اسحاق الازرق کے بارے میں اثری صاحب لکھتے ہیں کہ وہ گو ثقہ ہیں مگر ابن سعد نے کہا ہے ربما غلط وہ بسا اوقات غلطی کر جاتاہے(توضیح: ج ۲ ص ۵۰۴) ۔ اب یہاں ابن سعد رحمہ اللہ اکیلا ہے اور اسحاق رحمہ اللہ ثقہ ہے مگر یہاں اثری صاحب ابن سعد رحمہ اللہ کی بات سے حجت پکڑ رہے ہیں۔ (ایک نظر: ص ۲۱۰) توضیح الکلام کی طبع اول میں اسحاق الازرق رحمہ اللہ کے بارے میں امام ابن سعد رحمہ اللہ کا کلام ہی منقول ہے مگر ڈیروی صاحب سے عرض ہے کہ ابن سعد رحمہ اللہ اس میں منفرد نہیں ہیں۔ امام احمد رحمہ اللہ بن حنبل نے بھی فرمایا ہے: الازرق کثیر الخطأ عن سفیان و کان الازرق حافظا الا انہ کان یخطئ۔(العلل ومعرفۃ الرجال : ج ۱ ص ۲۴۵) کہ اسحاق رحمہ اللہ الازرق ،سفیان رحمہ اللہ سے روایت کرنے میں بہت غلطی کرتے ہیں ۔ وہ اگرچہ حافظ ہیں مگر خطا کرتے ہیں۔ امام احمد رحمہ اللہ کا یہ قول علامہ مغلطائی رحمہ اللہ نے اکمال تہذیب الکمال(ج ۲ ص ۱۲۳) میں اور علامہ الباجی رحمہ اللہ نے (التعدیل والتجریح : ج ۱ ص ۳۸۴) میں بھی نقل کیا ہے۔امید ہے ان شاء الله اس سے ڈیروی صاحب کی تشفی ہو جائے گی۔ انتالیسواں دھوکا نافع رحمہ اللہ بن محمود او ر امام نسائی رحمہ اللہ راقم نے الزامی طور پر لکھا تھا کہ مولانا صفدر صاحب کی تسلی کے لیے عرض ہے کہ امام
Flag Counter