Maktaba Wahhabi

177 - 377
محسوس نہیں کرتا۔ پینسٹھواں دھوکا جعفر بن میمون پر کلام راقم نے عرض کیا تھا کہ جعفر رحمہ اللہ بن میمون میں کلام ہے۔ امام ابن حبان رحمہ اللہ اور حاکم رحمہ اللہ نے اگرچہ اس کی توثیق کی ہے ۔الخ (توضیح: ج ۱ ص ۱۳۰) ا س کے متعلق ہمارے مہربان فرماتے ہیں۔ ان کے کلام سے مترشح ہوتا ہے کہ ابن حبان رحمہ اللہ اور حاکم کے سوا جعفرکو کسی نے ثقہ نہیں کہا۔(ایک نظر:ص ۲۶۷) حالانکہ امام ابن حبان رحمہ اللہ اور امام حاکم رحمہ اللہ کے علاوہ جن حضرات نے توثیق کی ہے اور مولانا صفدر صاحب نے اسے نقل کیا ہے۔ اس کی حقیقت ہم توضیح میں بیان کر چکے ہیں۔ ڈیروی صاحب نے اس سلسلے میں پہلے امام حاکم رحمہ اللہ کا کلام نقل کیا ہے کہ جعفر رحمہ اللہ بن میمون ثقات بصریین میں سے ہے اور یحییٰ بن سعید رحمہ اللہ اس سے روایت کرتے ہیں اور وہ ثقہ سے ہی روایت کرتے ہیں۔ علامہ ذہبی رحمہ اللہ بھی لکھتے ہیں :جعفر ثقۃ ۔(ایک نظر : ص ۲۶۷) کیا امام یحییٰ قطان رحمہ اللہ صرف ثقہ سے ہی روایت کرتے ہیں؟ امام حاکم کی توثیق تو ہم نقل کر چکے ہیں۔ ان کا مقصد یہ ہے کہ یحییٰ بن سعید قطان رحمہ اللہ کے نزدیک بھی وہ ثقہ ہے۔ تبھی وہ اس سے روایت کرتے ہیں۔ حالانکہ امام یحییٰ قطان رحمہ اللہ تو مجالد بن سعید رحمہ اللہ پر جرح کرنے کے باوجود اس سے روایت کرتے ہیں جیسا کہ تہذیب (ج ۱ ص ۴۰،۴۱) میں ہے۔امام یحییٰ بن سعید رحمہ اللہ ،اشعث بن سوار رحمہ اللہ سے بھی روایت لیتے ہیں۔(طحاوی ج ۱ ص ۲۷۲) ڈیروی صاحب فرماتے ہیں اشعث رحمہ اللہ کو جمہور نے ضعیف کہا ہے۔(ایک نظر : ص ۲۷۵) اور وہ خود اشعث رحمہ اللہ کو حجاج رحمہ اللہ اور ابن اسحاق رحمہ اللہ سے کم تر سمجھتے ہیں(تہذیب : ج ۱ ص ۳۵۳) اسی طرح اجلح بن عبدالله رحمہ اللہ سے بھی یحییٰ قطان رحمہ اللہ روایت کرتے ہیں اور یہ بھی فرماتے ہیں فی نفسی منہ شیء کہ میرے دل میں اس کے بارے میں کچھ ہے۔(تہذیب ج ۱ ص ۱۸۹) امام احمد رحمہ اللہ سے جب جعفر بن میمون رحمہ اللہ کے بارے میں پوچھا گیا توانھوں نے فرمایا: حدث عنہ
Flag Counter