Maktaba Wahhabi

364 - 377
مولانا عبدالحی حسنی کی رائے بہرحال اس کے برعکس ہے۔ توضیح الکلام میں گو ہم نے ان کے نام سے ’’حنفی‘‘ نسبت کو حذف کر دیا ہے تاہم حقیقت یہی ہے کہ وہ مولانا لکھنوی رحمہ اللہ کی طرح کے حنفی تھے۔ مسائل مشہورہ بین الاحناف واہل الحدیث میں بھی انھوں نے حنفی مسلک کو درست قرار دیا ہے۔ ڈیروی صاحب کی ہرزہ سرائی اور بددیانتی مولانا سید امیر علی مرحوم کے بارے میں ڈیروی صاحب کی ہرزہ سرائی اور بددیانتی بھی دیکھیے۔ لکھتے ہیں: ’’اس کم عقل غیر مقلدنے حضرت امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کا ترجمہ ان الفاظ سے نقل کیا ہے : نعمان بن ثابت ابوحنیفۃ الکوفی ضعفہ النسائی من قبل حفظہ والدارقطنی وابن عدی۔۔الخ (ایک نظر: ص ۱۷۴، بحوالہ تعقیب) حالانکہ یہ الفاظ قطعاً مولانا امیر علی کے نہیں۔ انھوں نے وضاحت فرما دی ہے کہ تعقیب التقریب میں الخلاصہ اور میزان الاعتدال سے فوائد جمع کیے گئے ہیں اور یہ الفاظ بھی ہر عقلمند میزان الاعتدال (ج ۴ ص ۲۶۵) میں دیکھ سکتا ہے البتہ اس میں ’’والدارقطنی‘‘ کا لفظ نہیں۔ پھر مولانا موصوف نے امام صاحب کی الخلاصہ کے حوالہ سے توثیق وتوصیف بھی نقل کی ہے۔ چنانچہ ان کے الفاظ ہیں: وفی الخلاصۃ لم یذکر التضعیف عن احد بل ذکر انہ فقیہ الامۃ وثقہ ابن معین و قال ابن المبارک مارأیت فی الفقہ مثلہ وقال المکی ھو اعلم اہل زمانہ و قال القطان لا نکداری (لا نکذب) اللّٰه ما رأیت احسن من رای ابی حنیفۃ وقال ابن المبارک مارأیت اورع منہ ‘‘ (تعقیب: ص ۵۲۴) ڈیروی صاحب کی بددیانتی دیکھیے کہ ’’الخلاصہ کے حوالے سے یہ جو انھوں نے توصیف و توثیق نقل کی اسے نظر انداز کر دیا ۔ بتلائیے ’’کم عقلی‘‘ کا مظاہرہ کون کر رہا ہے؟ یہی نہیں مولانا سید امیر علی مرحوم نے امام صاحب کی تابعیت کے حوالے سے ایک
Flag Counter