Maktaba Wahhabi

20 - 377
ناکارہ اثری ؔ کی کیابات، حضرت امام بخاری رحمہ اللہ کے بارے میں کہاجاتا ہے:’’ماشاء الله امام بخاری رحمہ اللہ اپنے مخالف عبارتوں کے حذف کرنے اور ردوبدل کرنے میں بہت ماہر ہیں۔جزاہ اللّٰه خیراً (ص ۸۳)۔۔ حضرت امام بخاری رحمہ اللہ کاکمال ۔۔۔(ص ۸۱،۸۲) ۔۔ امام بخاری رحمہ اللہ کا حضرت زید رضی اللہ عنہ بن ثابت کے فرمان کو درمیان سے حذف کر دینا اور عبارت بدلنا ایسا ہی کارنامہ ہے جس کا کوئی جواز نہیں(ص ۱۰۱)۔ امام ابن خزیمہ رحمہ اللہ کے بارے میں لکھتے ہیں :’’ محدث ابن خزیمہ نے بھی ماشاء الله سوال کے جواب کو حذف کر دیا اور واؤ عاطفہ ’’ وزعم‘‘ میں برقرار رکھی۔ مزید تبصرہ کرنے سے ہم قاصر ہیں۔ اس کوہم قارئین کرام کی رائے پر چھوڑتے ہیں‘‘(ص ۸۳) گویاحدیث میں یہ حضرات حذف اور ردوبدل اپنی مرضی سے کرتے ہیں۔ امام ترمذی رحمہ اللہ کے بارے میں کہا گیا:’’امام ترمذی رحمہ اللہ نے ائمہ کرام کے مسلک کو خلط ملط کردیا، جس کی وجہ سے علامہ عینی رحمہ اللہ جیسا شخص بھی پٹڑی سے اتر گیا۔‘‘ (ص ۲۳)۔۔ امام ترمذی رحمہ اللہ کی یہ عبارت اتنی غلط تھی کہ غیر مقلدین حضرات بھی اس کی وضاحت کرنے پر مجبور ہو گئے (ص ۲۵)۔ امام بیہقی رحمہ اللہ کے متعلق لکھتے ہیں :’’ حضرت بیہقی رحمہ اللہ نے جان بوجھ کر یہ جھوٹی روایت اپنے مذہب کو سہارا دینے کے لیے ذکر کی۔۔الخ (ص ۱۲۹)۔۔ حضرت امام بیہقی رحمہ اللہ نے اپنے مذہب کی حمایت میں دو جرم کا ارتکاب کیا ہے (ص ۱۳۱)۔ حضرت بیہقی رحمہ اللہ جھوٹے اور مجہول راویوں سے اپنا دین حاصل کر رہے ہیں (ص ۱۳۱)۔۔ حضرت امام بیہقی رحمہ اللہ نے زبردست خیانت کا ارتکاب کیا ۔۔الخ (ص ۱۳۶)۔۔امام بیہقی رحمہ اللہ عجیب کارنامے سرانجام دے رہے ہیں۔کہیں کی اینٹ کہیں کا روڑابھان متی نے کنبہ جوڑا (ص ۱۴۱)۔۔امام بیہقی رحمہ اللہ نے اس مسئلہ میں سینہ زوری اور تک بندی سے زیادہ کام لیا ہے۔ (ص ۱۴۰)یہ دسیسہ کاری امام بیہقی رحمہ اللہ نے خود قبول کی (ص ۲۴۸) ۔۔(امام بیہقی رحمہ اللہ نے ) کتاب القراء ۃ میں یوں تحریف کی ۔ (ص ۱۳۶) امام ابوعلی رحمہ اللہ النیسابوری کے بارے میں لکھتے ہیں: ابوعلی رحمہ اللہ الحافظ کا یہ جھوٹا دعویٰ اس جھوٹی روایت کے ساتھ مناسب تھا۔۔الخ (ص ۱۳۵) ۔یہ نظریہ ابوعلی رحمہ اللہ الحافظ کا ظالمانہ ہے۔۔
Flag Counter