Maktaba Wahhabi

40 - 331
فیہ مسائل (۱)۔شرک سے ڈرنا۔(۲)۔ریا کاری شرک میں سے ہے۔(۳)۔ریاکاری شرکِ اصغر ہے۔(۴)۔نیک لوگوں پر بہ نسبت اور چیزوں کے ریاکاری کا زیادہ خوف کیا جاتا ہے۔(۵)۔جنت اور دوزخ کا قریب ہونا۔(۶)۔جنت اور دوزخ کے قریب ہونے کو ایک ہی حدیث میں جمع کرنا۔(۷)۔جو بلا شرک کئے اللہ تعالیٰ سے ملے گا وہ جنت میں جائے گا اور جو شرک کرتے کرتے اللہ سے ملے گا وہ جہنم میں جائے گا اگرچہ وہ بڑا عابدو زاہد کیوں نہ ہو۔(۸)۔سب سے اہم مسئلہ یہ بیان ہوا کہ سیدنا ابراہیم علیہ السلام کا اپنے اور اپنی اولاد کے لئے دعا کرنا کہ ان کو اللہ اصنام کی عبادت سے محفوظ رکھے۔(۹)۔سیدنا خلیل اللہ ؑ کا اکثر لوگوں کی حالت سے عبرت حاصل کرنا،جیسا کہ کہا:اے اللہ ! ان بتوں نے بہت سے لوگوں کو گمراہ کیا ہے۔(۱۰)۔اس میں کلمہ لَاا لٰہَ الَّا اللہ کی تفسیر و توضیح ہے،جیسا کہ امام بخاری رحمہ اللہ نے بیان کیا ہے۔(۱۱)۔جو شخص شرک سے بچ رہا،اس کی اللہ تعالیٰ کے نزدیک فضیلت۔ بابُ: الدعا الی شھادۃ اَنْ لَّا اِ لٰہٰ اِ لَّا اللّٰه اس باب میں لَا اِ لٰہ اِ لَّا اللہ کی شہادت و گواہی کے بارے میں وضاحت مذکور ہے حسن بصری رحمہ اللہ نے جب یہ آیت پڑھی کہ وَ مَنْ اَحْسَنُ قَوْلاً مِّمَنْ دَعَا اِلیَ اللّٰه وَ عَمِلَ صَالِحًا وَّ قَالَ اِنَّنِیْ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ۔تو بے ساختہ پکار اٹھے کہ دیکھو:یہ ہیں اللہ کے حبیب،یہ ہیں اللہ کے ولی،یہ ہیں اللہ کے منتخب بندے اور یہ ہیں جو اہل ارض میں سب سے زیادہ اللہ کو پیارے ہیں،یہ ہیں جن کی دُعا کو اللہ تعالیٰ نے شرفِ قبولیت بخشا،یہ ہیں جو اپنی قبول شدہ دعا کی طرف مخلوقِ الٰہی کو بلاتے ہیں،یہ ہیں جنہوں نے قبولیت دُعا کے بعد بھی عمل صالح کا سلسلہ جاری رکھا،اور یہ ہیں جنہوں نے اِنَّنِیْ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ کہا،اور یہ ہیں زمین میں اللہ کے خلیفے اور نائب۔ قُلْ ھٰذِہٖ سَبِیْلِیٓ اَدْعُوْا اِلَی اللّٰه عَلیٰ بَصِیْرَۃٍ اَنَا وَ مَنِ اتَّبَعَنِیْ وَ سُبْحٰنَ اللّٰه وَ مَآ اَنَا مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ۔(یوسف:۱۰۸) تم ان سے صاف کہہ دو کہ میرا راستہ تو یہ ہے،میں اللہ کی طرف بلاتا ہوں۔میں خود بھی پوری روشنی
Flag Counter