Maktaba Wahhabi

316 - 331
فرماتے ہیں کہ ’’قبروں پر چراغاں کرنا اگر جائز ہوتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چراغاں کرنے والے پر لعنت نہ کرتے۔دوسرا نقصان یہ ہے کہ مال بیکار ضائع ہوتا ہے جس کا کوئی فائدہ نہیں۔تیسرا نقصان یہ ہے کہ قبروں کی تعظیم اس طرح کی جاتی ہے جیسے مشرکین بتوں کی تعظیم کیا کرتے تھے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ’’یہود و نصاریٰ کو اللہ تعالیٰ نے اس لئے ملعون قرار دیا کہ وہ انبیاء کی قبروں کو عبادت گاہ اور مسجدیں بنا لیتے تھے،اس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی اُمت کو خبردار کیا ہے۔‘‘(متفق علیہ)۔ قبرستان میں نماز پڑھنے کی ممانعت کو خصوصیت کے ساتھ اس لئے ذکر کیا ہے کہ اس سے بت پرستوں سے مشابہت پائی جاتی ہے جیسے بت پرست اپنے بتوں کو پوجتے ہیں اور ان سے تقرب حاصل کرنے کی کوشش کرتے تھے،ان سے مشابہت ہو جاتی ہے اس لئے ممانعت کر دی گئی۔ ہم یہ بات واضح کر آئے ہیں کہ بت پرستی کی ابتدا اُس وقت ہوئی جب کہ لوگوں نے اپنے مردوں کی بے انتہا تعظیم کی اور ان کی صورتیں اور شکلیں بنا کر رکھ لیں اور پھر وقتاً فوقتاًان کو چومتے چاٹتے رہے،اور اِن کے پاس جا کر عبادت کرتے رہے۔ فیہ مسائل ٭ تصویر بنانے والوں کے لئے سخت وعید۔٭تصویر نہ بنانے کی وجہ یہ بتائی کہ یہ اللہ تعالیٰ کی جناب میں بہت بڑی بے ادبی ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اُس شخص سے بڑا ظالم کون ہو گا جو میری بناوٹ جیسی بنانا چاہتا ہے۔٭ اللہ تعالیٰ کی قدرت اور مخلوق کی عاجزی کا اظہار اس طرح فرمایا کہ ایک ذرہ(ایک دانہ)یا کم از کم ایک ’’جَو‘‘ ہی بنا کر دکھلائیں۔٭ اس بات کی تصریح کی گئی ہے کہ تصویر بنانے والے کو دُوسرے لوگوں سے سخت عذاب ہو گا۔٭ دنیا میں مصور نے جتنی تصویریں بنائی ہوں گی،اتنی ہی جانیں قیامت کے دن اللہ تعالیٰ بنائے گا جن کے ذریعہ مصور کو دوزخ میں عذاب دیا جائے گا۔٭مصور کو مجبور کیا جائے گا کہ وہ ان تصاویر میں رُوح ڈالے۔٭ جہاں بھی تصویر ملے اُسے مٹا دینے کا حکم۔
Flag Counter