Maktaba Wahhabi

311 - 331
امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ سے تقدیر کے متعلق جب سوال کیا گیا تو آپ نے فرمایا:’’تقدیر اللہ تعالیٰ کی قدرت کا دوسرا نام ہے۔‘‘ امام ابن عقیل رحمہ اللہ نے اس جواب کو بہت پسند فرمایا ہے۔مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی تقدیر سے کوئی چیز زیادہ طاقتور نہیں ہے منکرین تقدیر اللہ تعالیٰ کی قدرت کاملہ کا انکار کر کے گمراہ ہو گئے بعض علمائے سلف کا کہنا ہے کہ منکرین تقدیر سے علم اور دلائل سے مناظرہ کرو۔اگر یہ لوگ مان جائیں تو مغلوب ہو جائیں گے اور اگر انکار پر اڑے رہے تو کافر قرار پائیں گے۔ فیہ مسائل ٭ تقدیر پر ایمان لانے کی فرضیت۔٭ ایمان کی کیفیت کا بیان۔٭ جو شخص تقدیر پر ایمان نہیں رکھتا اُس کے اعمال کا اکارت جانا۔٭ اس بات کی وضاہت کہ جو شخص تقدیر پر ایمان نہیں رکھتا وہ ایمان کے مزے سے بالکل محروم ہے۔٭ اس چیز کا ذکر جس کو اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے پیدا فرمایا(یعنی قلم)۔٭ قلم نے حکم الٰہی سنتے ہی اُس وقت سے لے کر جو کچھ قیامت تک ہونے والا ہے سب اُسی وقت لکھ دیا۔٭ جس شخص کا تقدیر پر ایمان نہیں اُس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیزاری اور لا تعلقی کا اظہار۔٭ سلف صالحین کی یہ عادتِ مبارکہ تھی کہ علمائے کرام سے دریافت فرما کر شبہات کا ازالہ کرتے۔٭ تقدیر کے متعلق جتنے شبہات پیدا ہو سکتے تھے،علمائے کرام نے اِن سب کا ایک ایک کر کے اس کا جواب دیا ہے کیونکہ انہوں نے اپنے دلائل کو براہِ راست رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کیا ہے۔ بابُ: مَا جَاءَ فی المصورین اس باب میں اس مسئلہ شرعی کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں کہ تصویر اُتارنے اور اُتروانے والے اللہ تعالیٰ کے نزدیک سخت ترین عذاب کے مستوجب قرار دیئے گئے ہیں۔ عن ابی ھریرۃ رضی اللّٰه عنہ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم وَ مَنْ اَظْلَمُ مِمَّنْ ذَھَبَ یَخْلُقُ
Flag Counter