Maktaba Wahhabi

85 - 331
سور ۂ جن میں ہے:’’(پیارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم)کہو کہ میں تم لوگوں کے لئے نہ کسی نقصان کا اختیار رکھتا ہوں اور نہ کسی بھلائی کا۔‘‘ ان لوگوں نے قرآن کریم کی ان واضح اور محکم آیات کو چھوڑ کر اپنا الگ ایک عقیدہ بنالیا ہے۔ان کی دیکھا دیکھی اور بھی بہت سی مخلوق ضلالت و گمراہی میں مبتلا ہو گئی ہے۔انہوں نے شرک با للہ کو دین اور گمراہی کو ہدایت سمجھ لیا ہے۔اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔یہ کتنی بڑی مصیبت ہے اور اس کا نقصان کتنا عظیم ہے جس کی وجہ سے یہ لوگ اہل توحید سے دشمنی رکھتے۔(فاللہ المستعان)۔ فیہ مسائل ٭ غیر اللہ کو پکارناشرک اکبر ہے۔٭اگر صلاح و تقویٰ کی معراج پر فائز شخص بھی غیر اللہ کی رضا کیلئے اس کو پکارے گا تو وہ بھی ظالموں میں سے ہوگا۔٭اس کے کفر ہونے کے باوجود یہ لوگوں کو دنیا میں نفع نہیں پہنچائے گا۔٭اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی اور سے طالب رزق نہیں ہونا چاہیئے جیسا کہ اس کے سوا کسی سے طالب جنت نہیں ہونا چاہیئے۔٭جو شخص غیر اللہ کو پکارتا ہے اس سے زیادہ گمراہ کوئی نہیں۔٭اللہ تعالیٰ کے سوا جس کو بھی پکارا جارہا ہے وہ نہیں جانتا کہ اسے کو ن پکار رہا ہے۔٭غیر اللہ کو پکارنا گویا مدعو کے دل میں داعی کے خلاف بغض و عداوت پیدا کرنے کے مترادف ہے۔٭غیر اللہ کو پکارنا حقیقت میں اس کی عبادت کرنا ہے۔٭خود غیر اللہ کا ان کی اس عبادت سے انکار کرنا۔٭غیر اللہ کو پکارنا ہی گمراہی کا سبب ہے۔٭سب سے زیادہ تعجب خیز بات یہ ہے کہ بتوں کے پجاری بھی اس بات کا اقرار کرتے ہیں کہ مشکلات سے نجات دینے والا صرف اللہ تعالیٰ ہے اور اسی بناء پر وہ مصائب و مشکلات کے وقت خالص اللہ تعالیٰ کو ہی پکارتے ہیں۔٭رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حمایت کے معنیٰ توحید کی پناہ گاہ میں داخل ہونے اور اللہ تعالیٰ کے ساتھ تاَدُّب کے اظہار کے ہیں۔ بابُ: قول اللّٰه تعالٰی اَیُشْرِکُوْنَ مَا لَا یَخْلُقُ شَیْئًا وَّ ھُمْ یُخْلَقُوْنَ وَ لَا یَسْتَطِیْعُوْنَ لَھُمْ نَصْرًا وَّ لَا اَنْفُسَھُمْ یَنْصُرُوْنَ
Flag Counter