Maktaba Wahhabi

159 - 331
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ ان لوگوں کے بارے میں جو حروف ابجد وغیرہ لکھ کر حساب کرتے اور نجوم سیکھتے ہیں،فرماتے ہیں کہ جو شخص ایسا عمل کرے اس کا آخرت میں کوئی حصہ اور اجر نہیں ہے۔ فیہ مسائل ٭ قرآن کریم پر ایمان اور کاہن کی تصدیق ایک دل میں جمع نہیں ہوسکتے ہیں۔٭اس بات کی وضاحت کہ کاہن کی تصدیق کرنا کفر ہے۔٭جس شخص کے لئے کہانت کی گئی ہو،اس کاحکم۔٭جس کی شخص کے لئے فال لی گئی ہو اس کی وضاحت۔٭جس شخص کے لئے جادو کیا گیا ہو اس کا حکم۔٭جو شخص حروف ابجد وغیرہ لکھ حساب کرتا ہے اس کے بارے میں حکم۔٭کاہن اور عراف میں جو فرق ہے اس کی وضاحت۔ بابُ: مَا جَاءَ فی النشرۃ اس باب میں جادو وغیرہ اور جنوں کو نکالنے کے علاج کے متعلق امور کا ذکر کیا گیا ہے۔ عن جابر أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم سُئِلَ عَنِ النُّشْرَۃِ فَقَالَ ھِیَ مِنْ عَمَلِ الشَّیْطَانِ۔ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے۔وہ کہتے ہیں رسول اکر م صلی اللہ علیہ وسلم سے نشرہ کے متعلق پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا کہ یہ شیطانی عمل ہے۔(رواہ احمد بسند جید،و ابوداؤد)۔ علامہ ابن جوزی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ کسی شخص سے جادُو دُور کرنے کو نشرہ کہتے ہیں اور یہ کام وُہی شخص کر سکتا ہے جو جادُو جانتا ہو۔القاموس میں ہے کہ یہ بضم النون ہے۔اس سے شیطانی عمل سے ترتیب دیا گیا نشرہ مراد ہے جو اہل جاہلیت کیا کرتے تھے۔ وَقَالَ سُئِلَ أَحْمَدُعَنْھَا فَقَالَ ابْنُ مَسْعُوْدٍ یَکْرَہُ ھٰذَا کُلَّہٗ وفی البخاری عن قتادۃ رضی اللّٰه عنہ قلت لابن المُسَیِّب رَجُلٌ بِہٖ طِبٌّ أَو یُؤَخَّذُ عَنْ إِمْرَأَتِہٖ أَیُحَلُّ عَنْہُ أَوْ یُنَشَّرُ قَالَ لَا بَأْ سَ بِہٖ إِنَّمَا یُرِیْدُوْنَ بِہِ الْإِ صْلَاحَ فَأَمَّامَا یَنْفَعُ فَلَمْ یُنْھٰی عَنْہُ امام ابوداؤد رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ سے نشرہ کے بارے میں سوال کیا گیا تو امام صاحب
Flag Counter