Maktaba Wahhabi

278 - 331
جس سے مَلِکَ الْاَمْلَاکِ کے معنی ظاہر ہوں،اس کی ممانعت۔٭اس باب میں اور دوسرے تمام مقامات پر جہاں اس قسم کی شدت اختیار کی گئی ہے،اس پر ٹھنڈے دل سے غور کرنے کی ضرورت۔اگرچہ دِلی کیفیت اس کے مفہوم و معنی کی متحمل نہ بھی ہو پھر بھی اس قسم کے القاب و اسماء کا استعمال ممنوع ہے۔٭اس بات کو بھی خوب سمجھ لینا چاہیئے کہ اس نوعیت کی تمام شدتیں صرف اللہ تعالیٰ کی عظمت و جلالت ہی کی وجہ سے اختیار کی گئی ہیں۔ بابُ: احترام اسماء اللّٰه تعالیٰ اس باب میں یہ بیان کیا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے اسما و صفات کی تعظیم کی جائے اور اسی بنیاد پر مشرکانہ ناموں کو بدل ڈالنا ضروری ہے۔ عن ابی شریح رضی اللّٰه عنہ اَنَّہٗ کَانَ یُکَنّٰی اَبَا الْحَکَمِ فَقَالَ لَہُ النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم اِنَّ اللّٰه ھُوَ الْحَکَمُ وَ اِلَیْہِ الْحُکْمُ فَقَالَ اِنَّ قَوْمِیْ اِذَا اخْتَلَفُوْا فِیْ شَیئٍ اَتَوْنِیْ فَحَکَمْتُ بَیْنَھُمْ فَرَضِیَ کِلَا الْفَرِیْقَیْنِ فَقَالَ مَا اَحْسَنَ ھٰذَا سیدنا ابوشریح رضی اللہ عنہ کی کنیت ابوالحکم تھی۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا صرف اللہ ہی حَکم ہے اور حُکم اُسی کا ہے۔انہوں نے عرض کیا کہ میری قوم کے افراد جب کسی معاملے میں اِختلاف کرتے ہیں تو میرے پاس آجاتے ہیں،میں اُن کا فیصلہ کر دیتا ہوں جس پر دونوں فریق رضامند ہوجاتے ہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیسی اچھی بات ہے۔فرمایا تیری اولاد کیا ہے؟ عرض کیا شریح،مسلم اور عبداللہ۔فرمایا ان میں سے بڑا کون ہے؟ میں نے کہا شریح! فرمایا:تو ٹھیک ہے تم ابوشریح ہو۔ دنیا اور آخرت میں صرف اللہ تعالیٰ ہی حاکم ہے۔دنیا میں اللہ تعالیٰ اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل فرما کر فیصلہ کرتا ہے جو اس نے اپنے تمام انبیاء و رُسل پر نازل فرمائی۔ان فیصلوں کو سمجھنا اُمت محمدیہ کے اہل علم
Flag Counter