Maktaba Wahhabi

306 - 331
اس باب میں ہوا اور آندھی کو گالی دینے سے سختی سے روکا گیا ہے۔ عن ابی بن کعب رضی اللّٰه عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ لَا تَسُبُّوا الرِّیْحَ فَاِذَا رَاَیْتُمْ مَّا تَکْرَھُوْنَ فَقُوْلُوْا اللّٰھُمَّ اِنَّا نَسْاَلُکَ مِنْ خَیْرِ ھٰذِہِ الرِّیْحِ وَ خَیْرِ مَا فِیْھَا وَ خَیْرِ مَآ اُمِرَتْ بِہٖ وَ نَعُوْذُبِکَ مِنْ شَرِّ ھٰذِہِ الرِّیْحِ وَ شَرِّ مَا فِیْھَا وَ شَرِّ مَآ اُمِرَتْ بِہٖ سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ہوا کو گالی نہ دو۔اگر تمہیں کوئی ناپسند چیز دکھائی دے تو یہ دعا پڑھا کرو۔اے اللہ ہم تجھ سے اس ہوا سے اور جو اس میں ہے اُس کی بہتری چاہتے ہیں اور اُس چیز کی بھی بھلائی چاہتے ہیں جس کا اسے حکم دیا گیا ہے اور ہم پناہ مانگتے ہیں اِ س ہوا کے شر سے اور جو اِس میں ہے اور اُس چیز کے شر سے بھی پناہ مانگتے ہیں جس کا اِسے حکم دیا گیا ہے۔(الترمذی)۔ ہوا کو گالی دینے سے اس لئے منع کیا گیا ہے کہ یہ اللہ تعالیٰ کی مخلوق میں سے ایک ہے اور اُس کے حکم کے مطابق چلتی ہے لہٰذا ہوا کو گالی دینا،اس کے پیدا کرنے والے کو گالی دینے کے مترادف ہے جیسا کہ سابقہ صفحات میں گزر چکا ہے کہ زمانہ کو گالی دینا ایسا ہے جیسے اللہ تعالیٰ کو گالی دے دی۔اس قسم کی غلط حرکت وہی لوگ کرتے ہیں جو اللہ تعالیٰ کی معرفت اور اُس کے دین سے بالکل کورے ہیں چنانچہ رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے اہل ایمان کو حکم دیا کہ وہ جاہل اور ظالم لوگوں کی طرح ہوا کو گالی نہ دیں نہ اُس کو بُرا کہیں۔ مندرجہ بالا دعائیہ جملوں میں اللہ کریم کی عبودیت کا اظہار اور اللہ تعالیٰ اور اُس کے رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کا اقرار اور اللہ کریم کے لیے شر سے دفاع طلب کیا گیا ہے۔اور اللہ کریم سے فضل جزیل اور انعاماتِ جلیلہ کی طلب موجود ہے۔اہل توحید اور اہل ایمان کا یہی خاصہ اور علامت ہے البتہ فاسق وفاجر اور گناہ میں ڈوبے ہوئے افراد جنہوں نے توحید کا مزہ ہی نہیں چکھا جو اصل ایمان اور اس کی حقیقت ہے ایسے لوگ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں التجاء اور گڑ گرانے کے بجائے مزید نافرمانیوں میں ڈوب جاتے ہیں۔ فیہ مسائل ٭ ہوا کو گالی دینے کی ممانعت۔٭ جب انسان ناپسندیدہ چیز کو دیکھے تو اُس وقت نفع مند دُعا کی تعلیم دی گئی ہے۔٭ اس بات سے بھی انسان کو آگاہ کیا گیا ہے کہ ہوا اللہ تعالیٰ کے حُکم کی پابند ہے۔٭ اس راز سے بھی پردہ اُٹھایا گیا ہے کہ ہوا کو کبھی بھلائی اور خیر کا اور کبھی تباہی مچانے کا بھی حکم ملتا ہے۔
Flag Counter