Maktaba Wahhabi

134 - 331
بابُ: باب ماجاء ان بعض ھذہ الامۃ یعبد الاوثان اس باب میں یہ بیان کیا گیا ہے کہ اُمت ِ محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعض افراد بت پرستی میں مبتلا ہوجائیں گے اَلَمْ تَرَ اِلَی الَّذِیْنَ اُوْتُوْا نَصِیْبًا مِّنَ الْکِتٰبِ یُؤْمِنُوْنَ بِالْجِبْتِ وَ الطَّاغُوْتِ وَ یَقُوْلُوْنَ لِلَّذِیْنَ کَفَرُوْا ھٰٓؤُلَآئِِ اَھْدٰی مِنَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا سَبِیْلاً ﴿سورۃ النساء﴾ کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں کتاب کے علم میں سے کچھ حصہ دیا گیا ہے اور ان کا حال یہ ہے کہ جِبْت اور طاغُوت کو مانتے ہیں۔اور کافروں کے متعلق کہتے ہیں کہ ایمان لانے والوں سے تو یہی زیادہ صحیح راستے پر ہیں۔ الله کے سوا جس چیز کی بھی عبادت کی جائے اسے وثن کہتے ہیں،وہ حجر وشجر کی صورت ہو یا قبور و مشاہد کی شکل میں۔کسی نبی اور ولی کی عبادت ہو یا کسی بزرگ اور صالح شخص کی جیسا کہ حدیث میں پہلے گزر چکا ہے۔ابراہیم خلیل اللهعلیہ السلام نے کہا:(ترجمہ)’’تم الله کو چھوڑ کر جنہیں پوج رہے ہو وہ تو محض بت ہیں اور تم ایک جھوٹ گھڑ رہے ہو۔‘‘(سورۃ العنکبوت:۱۷) اور مشرکین نے کہا:(ترجمہ)’’انہوں نے جواب دیا ’’کچھ بت ہیں جن کی ہم پوجا کرتے ہیں اور انہی کی سیوا میں ہم لگے رہتے ہیں۔‘‘(سورۃ الشعراء:۷۱)۔ مزید فرمایا:(ترجمہ)’’اس نے کہا ’’کیا تم اپنی ہی تراشی ہوئی چیزوں کو پوجتے ہو‘‘؟(سورۃ الصٰفٰت:۹۵) ابن ابی حاتم رحمہ اللہ نے عکرمہ رحمہ اللہ سے روایت نقل کی ہے۔عکرمہ رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ حییّی بن اخطب،
Flag Counter