Maktaba Wahhabi

29 - 331
گناہوں کا عالم یہ ہو کہ ان سے زمین کا چپہ چپہ بھرا ہوا ہو،لیکن وہ اپنے نامہء اعمال میں توحید کی دولت رکھتا ہو تو اللہ تعالیٰ اُس کے سب گناہ معاف فرما دے گا۔اگر انسان توحید میں کامل ہے،اس میں صرف اللہ تعالٰی کی رضا کو ملحوظ خاطر رکھتا ہے اور توحید کے تقاضوں کو پورا کرتا ہے،دل،زبان اور جوارح سے اس کی شروط کا پابند ہے یا موت کے وقت صرف دل اور زبان سے اس کو ماننے کا اقرار کرتا ہے تو اس کے تمام گزشتہ گناہ معاف کر دے گا اور اس کی لازماً مغفرت فرمائے گا۔اس کو دوزخ کی آگ سے محفوظ رکھے گا۔پس جس شخص نے کلمہء توحید کو دل سے تسلیم کر لیا تو اس کے قلب سے غیر اللہ کی محبت،تعظیم،اس کی بڑائی،اور اس کا ڈر،خوف اور توکل یکسر نکل جائے گا اور یہ کلمہ اُس کے تمام خطایا و معاصی کو جلا کر رکھ دے گا اگرچہ وہ سمندر کے جھاگ کے برابر ہی کیوں نہ ہوں۔‘‘ فیہ مسائل ٭ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم کی وسعت۔٭ رب کریم کے ہاں توحید کے اجر و ثواب کی کثرت۔٭ اجر و ثواب کے علاوہ توحید گناہوں کا کفارہ بھی ہے۔٭ سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ کی حدیث میں جو پانچ باتیں ہیں اُن پر غور۔٭ اگر سیدنا عبادہ بن صامت اور سیدنا عتبان رضی اللہ عنہما کی احادیث کو جمع کرو گے تو لَا اِلٰہ اِلاَّ کے معنی سمجھ میں آجائیں گے اور جو لوگ دھوکے میں پڑے ہوئے ہیں ان کی غلطی واضح ہو جائے گی۔٭ سیدنا عتبان رضی اللہ عنہ کی حدیث میں جو شرط ہے اس پر خوب غور کرنا چاہیئے۔٭ انبیائے کرام علیہم السلام بھی لَا اِلٰہ اِلاَّ اللهکی فضیلت جاننے کے محتاج تھے۔٭ اس بات پر بطورِ خاص غور کرنا ضروری ہے کہ لَا اِلٰہ اِلاَّ الله تمام چیزوں سے بھاری ہے مگر بہت سے بدقسمت لَا اِلٰہ اِلاَّ الله کہنے والوں کی ترازو ہلکی ہوں گی۔٭ اس بات کی صاف تصریح موجود ہے کہ آسمانوں کی طرح زمین کے بھی سات طبقے ہیں۔٭زمینوں اور آسمانوں میں آبادیاں ہیں۔٭ اللہ کریم کی صفات کا ثبوت بخلاف اشعریہ کے(وہ صفات الٰہیہ کا انکار کرتے ہیں)۔٭ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور سیدنا عیسیٰ علیہ السلام دونوں کو اللہ کا بندہ اور رسول کہنے میں غور و فکر کرو۔٭ اس بات کی معرفت کہ(صاحب توحید کا لازمی جنت میں جانا)اگرچہ وہ کیسے ہی عمل کرتا ہو۔٭ اللہ تعالیٰ کے لفظ ’’وجہ‘‘ یعنی ’’چہرہ‘‘ کا استعمال ہونے کو سمجھنا۔
Flag Counter