Maktaba Wahhabi

144 - 331
شہادت کا اقرار کرتے ہوئے نبوت کا اقرار کریں گے جیسے مختار ثقفی نے کیا تھا اور نبوت کے اس دعویدار کا عقیدہ یہ ہوگا کہ وہ بھی اس امت کے افراد میں سے ایک فرد ہے اور یہ کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم اور قرآن کریم حق اور سچے ہیں۔خصوصاً محمد صلی اللہ علیہ وسلم خاتم الرسل ہیں۔اس تضاد اور اختلافِ عقائد کے باوجود بعض اس کی تصدیق کریں گے۔اور اسے نبی مانیں گے۔مختا ر کذاب کا دعوٰی نبوت صحابہ رضی اللہ عنہم کے آخری دور میں تھا۔اس قرب کے باوجود بے شمار لوگوں نے اس کی نبوت کا اقرار کیا۔٭اس بات کی بشارت کہ حق و انصاف دنیا سے بالکل ختم نہیں ہوگا جیسا کہ باقی امم کے دور میں ہوا،بلکہ قیامت تک ایک جماعت حق وصداقت کا عَلَم بلند رکھے گی۔٭حزب الله کی سب سے بڑی علامت یہ بیان کی گئی ہے کہ وہ اپنی تعداد کی قلت کے باوجودجو لوگ ان کی مخالفت کریں گے۔یا انہیں ذلیل ورسوا کرنے کی کوشش کریں گے،وہ اس جماعت کو کوئی گزند نہ پہنچا سکیں گے۔٭حزب الله کے وجود کی شرط قیامت تک کے لئے ہے۔٭زیر بحث احادیث میں مندرجہ ذیل علامات کی وضاحت ہوتی ہے: ٭ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ بتانا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر مشرق ومغرب کی طرف سے زمین سمیٹ کر دکھلائی گی اور جو کچھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا وہ حرف بحرف ثابت ہو بخلاف شمال و جنوب کے۔ ٭ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ بھی فرمانا کہ مجھے دو خزانے عطاکیے گئے ہیں۔ ٭ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ بتا نا کہ امت کے بارے میں میری پہلی دو دعائیں قبول ہوئی ہیں۔ ٭ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ بھی واضح کرنا کہ میری تیسری دعا قبول نہیں ہوئی۔ ٭ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ بتانا کہ میری امت میں آپس میں تلوار چل جائے گی تو پھر رکنے کا نام نہیں لیگی۔ ٭ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ پیش گوئی کرنا کہ میری امت میں جھوٹے نبی پیدا ہوں گے۔ ٭ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ بھی فرمانا کہ ایک گروہ حق وانصاف کی حمایت کرتا رہے گا۔ مندرجہ بالا امور اگرچہ بعید از قیاس ہیں لیکن رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم جو فرما گئے ہیں وہ حرف بحرف ثابت ہو کر رہا۔ ٭رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا امت کے گمراہ پیشواؤں سے خطرہ محسوس فرمانا۔بلکہ اس بات کو حصر اور مقید کردینا کہ صرف ان سے ہی خطرہ ہے۔ (۱۱) اوثان کی عبادت کی خود تشریح فرمادینا۔
Flag Counter