Maktaba Wahhabi

112 - 129
وشاب نساء فی عبادۃ ربہ ورجل قلبہ محلق فی المساجد ورجلان تحابا فی اللّٰه اجتمعا علیہ وتفرقا علیہ ورجل طلبتہ ذات منصب وجمال فقال انی اخاف اللّٰه ورجل تصدق اخفاء حتی لا تعلم سمالہ ما تنفق یمینہ ورجل ذکر اللّٰه حالیا ففاضت عیناہ ۔ ترجمہ:۔ سات آدمیوں کو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اپنے سایہ میں رکھے گا جس دن اُس کے سایہ کے سوا اور کہیں سایہ نہ ملے گا ایک تو انصاف کرنیوالا حاکم دوسرا وہ جوان جو جوانی کی اُمنگ سے خدا کی عبادت میں رہا تیسرا وہ شخص جس کا دل مسجد میں لگا ہے۔ چوتھا وہ دو آدمی جنہوں نے اللہ تعالیٰ کیلئے دوستی رکھی اور زندگی بھر دوست رہے اور دوستی ہی پر مرے پانچواں وہ مرد جس کو مرتبہ والی خوبصورت عورت نے برے کام کیلئے بلایا اس نے کہا میں اللہ سے ڈرتا ہوں چھٹا وہ مرد جس نے اللہ کی راہ میں ایسے چھپا کر صدقہ دیا کہ داہنے ہاتھ سے جو دیا بائیں ہاتھ تک اس کی خبر نہ ہوئی ساتواں وہ مرد جس نے اکیلے ہی اللہ کو یاد کیا اس کی آنکھیں بہہ نکلیں۔ یہ حدیث موطا امام مالک نسائی ترمذی میں بھی ہے۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس حدیث کو اپنی کتاب صحیح بخاری میں4جگہ بیان کیا ہے۔ کتاب الصلوۃ کتاب الزکوۃ کتاب الحدود کتاب الرقاق یہ حدیث فضائل میں سب سے بڑھ کر اور سب سے زیادہ منہ اور سب سے زیادہ صحیح ہے۔ علامہ کرمانی نے اس کی جاہلیت کی وجہ یہ بیان فرمائی ہے کہ اطاعت کی بجا آزادی دو طرح سے ہوتی ہے بندے اور خالق کے درمیان بندے اور خلق کے درمیان پہلی صورت کی عبادت لسانی ذکر اللہ ہے عبادت قلبی مساجد سے دل کا اٹکا رہتا ہے۔ عبادتِ بدنی اطاعتِ الٰہی میں نشوونما پاتا ہے۔ اور دوسری صورت میں جس عبادت کا تعلق عام خلق سے ہے۔ وہ عدل و انصاف ہے اور جس کی بجا آوری خاص لوگوں
Flag Counter