Maktaba Wahhabi

116 - 129
اور خود حیا اور تقویٰ سے معمور ہو حدیث قدسی میں ہے کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن فرمائے۔ اخرجو من النار من ذکرنی یوما او خافنی فی مقام اللہ تعالیٰ قیامت کے دن فرمائے گا اس کو دوزخ سے نکال لاؤ جس نے کسی دن مجھے یاد کیا تھا یا کسی دن مجھ سے ڈرا ہو۔ وعزتی لا اجمع علی عبدی خوفین او امنین اذا خافنی فی الدنیا امنتہ یوم القیامۃ واذا امنی فی الدنیا اخفتہ فی الاخرۃ۔ اپنی عزت کی قسم میں اپنے بندوں پر ڈرو خوف، دوا من جمع نہیں کروں گا جب دنیا میں مجھ سے ڈرا آخرت میں امن دوں گا اور جب دنیا میں نڈر رہا تو آخرت میں ڈراؤں گا ۔ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اللہ نے فرمایا۔ اذا اتشعر جلہ العبد من خشیۃ اللّٰه ۔ جب بندے کا بدن خدا کے خوف سے کانپ جائے یعنی خد اکے خوف سے اس کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں ۔ تجافت عنہ ذنوبہ کما یتحافت عن الشجرۃ الیابسۃ ورقھا (بیھقی) تو اس کے گناہ اس طرح جھڑ جاتے ہیں جیسے سوکھے درخت کے پتے جھڑ جاتے ہیں۔ تو جو برے کام کو اللہ کے خوف سے چھوڑ دے گا اللہ تعالیٰ اس کو اپنے آغوش رحمت میں لے لیتا ہے اور قیامت کے روز عرشِ الہی کے سایہ تلے جگہ دے گا۔ جو شخص اخلاص اور نیک نیتی سے اللہ تعالیٰ کے راستے میں صدقہ خیرات کرتا ہے کہ سوائے خدا اور اس کے کوئی نہیں جانتا وہ بھی عرشِ الٰہی کے سایہ کا مستحق ہو گا۔ خوفِ الٰہی سے اشک باری کرنے والا تنہائی میں ذکر الٰہی اور خوف الٰہی سے اشک باری کرنے والا بھی عرش الٰہی کے سایہ کا مستحق ہو گا اس ذکر سے مراد عام ذکر ہے خواہ زبان سے ہو یا دل سے یا دونوں سے ہو خواہ
Flag Counter