Maktaba Wahhabi

46 - 129
خیر دے اس سے پڑھ کر محبت کی تعریف نہیں کی جاسکتی۔ (صفحہ نمبر92) محبوب ومحب (1) دل کا اللہ تعالی کی مراد موافق ہونا محبت ہے۔ (2)اس بات سے ڈرتے رہنا کہ کہیں احترام میں کمی نہ ہو محبت کہلاتا ہے۔ (3)محبت یہ ہے کہ محبوب کی اطاعت گزاری پر قائم رہے اور محبوب کی مخالفت سے دور رہے۔ (4)شبلی رحمہ اللہ فرماتے ہیں۔ کہ محبت یہ ہے کہ اگر کوئی اور تمہارے جیسا اِنسان محبوب سے محبت کر ے تو مجھے غیرت آئے۔ (5)محبت کو محبت اس وجہ سے کہتے ہیں کہ یہ دل سے محبوب کے تمام چیزوں کو محو کر دیتی ہے۔ ۔ محبت یہ ہے کہ محبوب کی محبت کے سوا ہر قسم کی محبت دل سے دور ہو جائے۔ ۔ محبت ایک آزمائش ہے جو دل میں محبوب کی طرف واقع ہوتی ہے۔ حقیقی محبت کس ہستی سے؟ محبت محبوب کی موافقت کا نام ہے اور موافقتوں میں سب سے بڑی موافقت دل کی موافقت ہے مطلب یہ ہے کہ کامل شرح صدر اور دل کی گہرائی سے اللہ تعالیٰ مرضیات پوری کرنے اور اس کے احکام کی تعمیل کا نام محبت ہے۔ حضرت ابراہیم خواص کا قول ان سے محبت کے بارے سوال کیا گیا تو فرمایا۔ محبت نام اپنے ارادوں کو ختم کر دینے اور تمام صفتوں حاجتوں کو مردہ کر دینے اور اپنے وجود کو اشارات کے سمندر میں دبو دینے کا (مکاشقہ القلوب صفحہ96) نوٹ:۔ اِن تعریفات محبت میں۔ مراد بندہ سے اللہ کی محبت ہے نہ کہ اللہ کی بندہ سے محبت کیونکہ اللہ کی ذات ان قیودات اور کیفیات سے مُبرّا ہے۔
Flag Counter