Maktaba Wahhabi

49 - 129
میں اُٹھاتے ہیں بڑے بڑے حیرت انگیز معرکے بھی اُس دھن میں سَرکرلیتے ہیں پوری زندگی کامیاب زندگی ہو پھر اس سے بڑی اور کیا آرزو ہو سکتی ہے یہی سب سے بڑی کامیابی ہے۔ کامیابی کیا ہے۔ اپنے مقصد کو پالینا ہی کامیابی ہے۔ ہر کام کا کوئی نہ کوئی مقصود ہوتا ہے تو پھر ساری زندگی کا مقصود کیا ہے؟ کیا ہم کھیل کود لھو و لعب اپنے دل کو بہلالیں اور تفریح کے مزے لوٹیں؟ یا یہ ہے کہ ہم جسم کی لباس کی مکان کی زیب و زینت اور آرائشیں و زیبائش سے اپنے دل و نگاہ کی لذّت کا سامان کر لیں یا یہ کہ سامان زینت مال و دولت، تعداد و قوّت اولاد برادری نام و شہرت رتبہ و اقتدار زیادہ سے زیادہ حاصل کر لیں۔ دوسروں کے مقابلے میں آگے بڑھ جائیں ان پر برتری حاصل کر لیں؟ بے شک ان میں سے ہر شے کی کشش ہمارے اندر رکھی گئی ہے۔ (زین حب الشھوت) ہر چیز میں زندگی کیلئے قدر و قیمت ہے ہر چیز میں لذّت اور عیش کا سامان ہے بے شک ان میں کوئی چیز بھی حرام نہیں۔ قُلْ مَنْ حَرَّمَ زِیْنَۃِ اللّٰہِ الَّتِیْْ اخراج لعبادہ پوچھو کس نے اللہ کی زینت کو حرام لیا ہے جو اس نے اپنے بندوں کیلئے بنائی ہے۔ لیکن میں ہر کامیابی کی لذت اور عیش بس آخری سانس تک ہے۔ اس میں ہر چیز لہلہاتی کھیتی کی طرح بالآخر خشک ہو جاتی ہے۔ زرد پڑ جاتی ہے۔ اپنی زینت و لذّت کھو دیتی ہے چورا چورا ہو کر مٹی میں مل جاتی ہے۔ ثُمَّ یَکُوْنُ حُطَامًا اس جہاں بے وفا کی ہر چیز کا حقدار فنا گھاٹ اتر جاتا ہے کُلُّ مَنْ عَلَیْھَا فَان فنا لذتوں کو ابدی لذّتوں میں کون سی چیز بدل دیتی ہے پھر کوئی ایسا نسخہ ہے جو اس چورا چورا ہو کر مٹی میں مل جانے والی کھیتی ہے سدا بہار فصل پیدا
Flag Counter