Maktaba Wahhabi

64 - 129
اے میرے اللہ مجھے ایسا بنا دے کہ تجھے بہت یاد کروں تیرا بہت شکر کروں تجھ سے بہت ڈرا کرو تیری بہت فرمانبرداری کیا کروں تیرا بہت مطیع رہوں تیرے آگے جھکا رہوں اور آہ آہ کرتا ہوا تیری ہی طرف لوٹ آیا کروں۔ محبت اور خوف کا چولی دامن کا ساتھ یہ سب محبت کی تصویریں ہیں خوب ہر وقت مجھے یاد کرو ہر وقت میرا شکر کرتے رہو خوف بھی ہو محبت اور خوف کا ایک دوسرے کا چولی دامن کا ساتھ ہے جہاں محبت ہوتی ہے وہاں دل ہر وقت دھڑکتا رہتا ہے پتا نہیں کب یہ محبت چھن جائے اس کا خوف ہوتا ہے کہ کوئی ایسا کام نہ ہو جائے جو محبوب کو ناگوار گزرے یہ کوڑے کا خوف نہیں ہوتا بلکہ یہ خوف اس کا ہوتا ہے کہ نہ جانے کب کوئی ایسی چیز ہو جائے جس سے میرا محبوب، میرا رَب مجھ سے ناراض ہو جائے دوڑ دوڑ کر تیرے کام کروں جو فرض نہیں ہیں وہ بھی کروں لک مطیعا تیرا بہت مطیع رہوں اور لک مخبتا اور تیری طرف جھکا رہوں اور ہائے ہائے واہ واہ کر کے تیرے در پر لوٹ آیا کروں حبیب کے حبیب نے فرمایا کہ اللہ سے اس لیے محبت کرو کہ اس کے انعامات تم پر بے پایاں ہیں اور مجھ سے اللہ کیلئے کرو (ترمذی) جو اللہ کا حبیب ہے اللہ نے اس کو اپنے کام کیلئے بھیجا ہے اُس کے ذریعے اس نے ہم پر اپنی ساری نعمتیں تمام کردیں۔ محبوب کبریا سے جانثاروں کی محبت کا عالم ہمیں قرآن مجید، اپنا دین، اپنی ہدایت، اپنی جنت کا راستہ اور فہم سے بچنے کا راستہ، سب کچھ اُنہی کے ذریعے ملا ہے۔ ان سے محبت کا تو یہ عالم تھا کہ لوگ نگاہ بھر کر دیکھ نہیں پاتے تھے مجلس میں سناٹا رہتا تھا وضو کا پانی زمین پر نہیں گرنے پاتا تھا تھوکتے تھے تو چاہنے والے وہ بھی زمین پر نہیں گرنے دیتے تھے یہ بھی محبت کی علامتیں تھیں ان میں سے کوئی چیز فرض نہیں تھی کسی چیز کا دین میں مطالبہ نہیں تھا ایک آدمی آیا اور اس حال میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گریبان کے بٹن کھلے ہوئے تھے عمر بھر باپ اور بیٹے نے اپنے گریبان کے بٹن بند نہیں کئے دین کا کوئی
Flag Counter