Maktaba Wahhabi

31 - 129
مَا تَرٰی فِیْ خَلْقِ الرَّحْمٰنِ مِنْ تَفَاوُتْ فَارْجِعِ الْبَصَرَ ھَلْ تَرٰی مِنْ فُطُوْرِ……(الملک) ترجمہ :۔ تم اس کائنات میں کہیں کوئی خامی پاؤ گے۔ بار بار دیکھو کیا تمہیں کوئی خرابی نظر آتی ہے؟۔ خالقِ کائنات تک رسائی کیسے حاصل ہوتی ہے؟ اِنسان کو چاہیئے کہ کائنات پر غور و فکر کرکے خالقِ کائنات تک رسائی حاصل کرے کیونکہ مظاہر فطرت اللہ تعالی کی نشانیوں میں سے ہیں قرآن پاک میں سات سو چھپن (756)مرتبہ مناظر قدرت پر غور فکر کرنے کی دعوت دی گئی ہے۔ اِنَّ فِیْ خَلْقِ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَاخْتِلَافِ الَّیْلِ وَالنَّھَارِ وَالْفُلْکِ الَّتِیْ تَجْرِی فِی الْبَحْرِ بِمَا یَنْفَعُ النَّاسَ وَمَا اَنْزَلَ اللّٰہُ مِنَ السَّمَائِ مِنْ مَّائٍ فَاَحْیَا بِہِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوتِھَا وَبَثَّ فِیْھَا مِنْ کُلِّ دَابَّۃٍ ۔(البقرۃ162-63) ترجمہ:۔ جو لوگ عقل سے کام لیتے ہیں ان کیلئے آسمانوںاور زمین کی خلقت میں رات اور دن کے آنے جانے میں ہیں۔ اِن کشتیوں میں جو اِنسان کے نفع کی چیزیں لے کر دریاؤں اور سمندروں میں چلتی ہیں اور بارش کے اس پانی میں جسے اللہ اوپر سے برساتا ہے پھر اس کے ذریعہ میں زمین کو زندگی بخشتا ہے اور اسی اِنتظام کی بدولت زمین میں ہر قسم کی جاندار مخلوق کو پھیلاتا ہے ہواؤں کی گردش میں اور اِن بادلوں میں جو آسمان و زمین کے درمیان بالع فرما بنا کر رکھے گئے ہیں بے شمار نشانیاں موجود ہیں۔ کائنات کا حُسن کس کی طرف بلاتا ہے کائنات کا حسن و جمال اور تنوع ہمیں پکار پکار کر ایک خالق کی طرف بلا رہا ہے۔
Flag Counter