Maktaba Wahhabi

97 - 129
ہر رات اللہ تعالیٰ ہاتھ پھیلاتے ہیں ان اللّٰه تعالی یبسط یدہ باالیل لیتوب سئی النھار ویبسط یدہ با انھار لیتوب مسی ء الیل حتی تطلح الشمس من مغربھا ۔۔(مسلم) ترجمہ:۔ اللہ تعالی اپنا ہاتھ رات کو پھیلاتے ہیں تاکہ دن کے گنہگار توبہ کر لیں اور دن کو اپنا ہاتھ پھیلاتے ہیں تاکہ رات کے گنہگار توبہ کر لیں اور یہ سلسلہ جاری ہے تاوقتیکہ سورج مغرب سے طلوع نہ ہو جائے یعنی قیامت نہ آجائے۔ قیام النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم حتی ترم قدماہ وقالت عاشۃ حتی تقطر قد ماہ ترجمہ:۔ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اتنا لمبا قیام فرماتے کہ پاؤں مبارک سوج جاتے۔ راوی عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ جب کوئی شخص خواب دیکھتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتا مجھے بھی یہ ہوس ہوئی کہ کوئی خواب دیکھوں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کروں میں جوان تھا میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں مسجد میں سویا کرتا تھا میں نے خواب میں دیکھا دو فرشتے آئے ہیں مجھ کو پکڑ کر دوزخ کی طرف لے گئے کنویں کی طرح اس کی بندش ہے اس پر دو کوّے بیٹھے ہیں کچھ لوگ اس میں میری پہچانت کے بھی ہیں میں دوزخ سے اللہ کی پناہ مانگنے لگا پھر ہم کو ایک فرشتہ ملا وہ کہتا ڈر نہیں میں نے یہ خواب اپنی بہن ام المومنین حضرت حفصہ رضی اللہ عنہ کو بیان کی انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے تذکرہ کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عبد اللہ اچھا آدمی ہے کاش وہ رات کو تہجد پڑھتا ہوتا راوی نے کہا آپ کے اس فرمان کے بعد عبد اللہ رات کو نہ سوتے عبادت کرتے رہتے مگر تھوڑی دیر۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے فرمایا کہ اس شخص کی طرح نہ ہو جانا جو پہلے تہجد پڑھتا تھا اور پھر اس نے چھوڑ دی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سفر میں بھی نماز تہجد پڑھی۔ چار کاموں کا نتیجہ حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم افشوء السلام وتطعم الطعام وصلوالراحم وصلو باالیل والناس
Flag Counter