Maktaba Wahhabi

106 - 129
محبتِ خداوندی کا ایک عجیب انداز حدیث میں آتا ہے کہ اگر ستر ماؤں کی محبت جمع کی جائے تو یہ محبت تھوڑی ہے اللہ کو اپنے بندوں سے محبت زیادہ ہے جس رب کریم کو بندوں سے اتنا پیار ہے اس سے معافی مانگتے ہوئے اگر آنسو نکل پڑیں تو رحمتِ الٰہی جوش میں آجاتی ہے اس لئے حدیث پاک کا مفہوم ہے ۔ اِنَّ رَحْمَتِیْ وَسِعَتْ کُلَّ شَیْئٍ میری رحمت ہر چیز پر غالب ہے۔ پس اگر ایک شخص کو ہزار سال کی عمر دی جائے اور وہ ایک لمحہ بھی مصیبت و نافرمانی کے بغیر نہ گزارے تو بھی اس کے گناہ تھوڑے ہوں گے اللہ کی رحمت زیادہ ہے اگر وہ سچی توبہ کریگا تو قبول ہو گی بلکہ فرمایا اے میرے بندے تیرے گناہ ساری دنیا کے درختوں کے پتوں سے زیادہ ہیں تیرے گناہ آسمان کے ستاروں سے زیادہ ہیں تیرے گناہ سمندر کی جھاگ سے بھی زیادہ ہیں تیرے گناہ ساری دنیا کے ریت کے ذرّات سے بھی زیادہ ہیں پھر بھی تیرے گناہ تھوڑے ہیں میری رحمت زیادہ ہے بلکہ یوں فرمایا اے میرے بندے تو نے توبہ کی پھر توڑ دی پھر توبہ کی پھر توڑ دی ۔ اے میرے بندے اگر تو نے سو دفعہ توبہ کی اور سو دفعہ توڑ دی۔ میرا در اَب بھی کھلا ہے تو آجا توبہ کر لے میں تیری توبہ قبول کرلوں گا۔ سچے محب کی تین علامات عن النبی انہ قال صدق المحبۃ فی ثلاث خصال ان یختار کلام حبیبہ علی کلام غیرہ ویختار مجالسۃ حبیبہ علی مجالسۃ غیر ویختار رضا حبیبہ علی رضاء غیرہ ۔ محسن صلی اللہ علیہ وسلم انسانیت نے فرمایا کہ دعویٰ محبت میں سچا ہونے کی تین علامتیں ہیں محبوب کے کلام کو دوسروں کے کلاموں پر ترجیح دینا
Flag Counter