Maktaba Wahhabi

181 - 203
بدعت سے توبہ نہیں کی جاتی۔‘‘[1] شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’ سلف کے قول ’’إن البدعۃ لا یتاب منھا‘‘(بدعت سے توبہ نہیں کی جاتی) کا مطلب یہ ہے کہ بدعتی کسی ایسی چیز کو جسے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے مشروع نہ کیا ہو، جب اسے دین سمجھ لیتاہے تو اسے اس کی یہ بدعملی اچھی اور خو بصورت معلوم ہوتی ہے، اور جب وہ اسے اچھی معلوم ہوتی ہے تو ظاہر ہے کہ اس سے توبہ نہیں کرسکتا، کیونکہ توبہ کی ابتداء ہی انسان کے اس شعور سے ہوتی ہے کہ اس کا عمل بُرا ہے اس سے توبہ کرلینی چاہئے، اسی طرح اس شعور سے ہوتی ہے کہ وہ کسی واجب یا مستحب عمل کا تارک ہے، اسے تائب ہو کر اس نیک عمل کو انجام دینا چاہئے، لیکن جب وہ اپنے کسی عمل کو اچھا تصور کررہا ہے ، حالانکہ وہ فی نفسہ برا ہے، تو ظاہر ہے اس سے توبہ نہیں کرسکتا۔[2] پھر فرماتے ہیں :’’البتہ توبہ اس طور پر ممکن اور واقع ہے کہ اللہ تعالیٰ اسے ہدایت دے کر اس کی رہنمائی فرمائے، یہاں تک کہ حق اس کے لئے آشکارا
Flag Counter