اس میں کوئی شک نہیں کہ ہر طرح کی خیر و برکت اللہ عز وجل کے ہاتھ میں ہے، تاہم اللہ تعالیٰ نے اپنی بعض مخلوقات کو اپنی مشیت کے مطابق فضل وبرکت سے خاص فرمایا ہے۔ اصل میں برکت کے معنی جماؤ اور لزوم کے ہیں ، اور کبھی کبھی بڑھوتری اور اضافہ کے معنی میں بھی استعمال ہوتا ہے،’’التبریک‘‘ کے معنی دعاء کے ہیں ، عربی زبان میں کہا جاتا ہے’’برّک علیہ‘‘ یعنی کسی کے لئے برکت کی دعا کی، اور اسی طرح کہا جاتا ہے’’بارک اللّٰه الشی ء‘‘اور ’’بارک اللّٰه فیہ‘‘یا ’’بارک علیہ‘‘ یعنی اللہ تعالیٰ نے فلاں چیز میں برکت رکھ دی۔ اور ’’تبارک‘‘ صرف اور صرف اللہ تبارک وتعالیٰ کی شان ہے، وہی اس سے متصف ہوسکتا ہے، لہٰذا کسی اور کے لئے ’’تبارک فلانٌ‘‘ نہیں کہا جاسکتا، کیوں کہ ’’تبارک‘‘کے معنی باعظمت ہونے کے ہیں ، اور یہ ایک ایسا وصف ہے جو صرف اللہ تعالیٰ ہی کے شایان شان ہے۔ ’’الیُمْنُ‘‘ کے معنی بھی برکت ہی کے ہوتے ہیں ، لہٰذا ’’برکۃ‘‘ اور ’’یُمْن‘‘ دو نوں مترادف الفاظ ہیں ۔ الفاظ قرآن کے معانی سے ظاہر ہوتاہے کہ قرآن کریم میں ’’برکت‘‘ کئی |
Book Name | سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں |
Writer | ڈاکٹر سعید بن علی القحطانی |
Publisher | مكتب توعية الجاليات قبه |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنائت اللہ بن حفیظ السنابلی |
Volume | |
Number of Pages | 204 |
Introduction |