’’من أحدث في أمرنا ھذا ما لیس منہ فھو رد‘‘[1] جس کسی نے ہمارے اس دین میں کوئی ایسی بات ایجاد کی جو اس میں سے نہیں تو وہ مردود ہے۔ اور صحیح مسلم کی ایک روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ من عمل عملاً لیس علیہ أمرنا فھو رد ‘‘[2] جس نے کوئی ایسا عمل کیا جو ہمارے اسلام میں نہیں تو وہ مردود ہے ۔ سلف صالحین نے بھی بدعات سے ڈرایا ہے کیونکہ بدعات دین اسلام میں زیادتی اور شریعت کا ایک ایسا طریقہ ہے جس کی نہ اللہ عز وجل نے اجازت دی ہے اور نہ ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ، بلکہ یہ اللہ کے دشمن یہود ونصاریٰ کی مشابہت ہے‘ جس طرح انہوں نے اپنے اپنے دین (یہودیت وعیسائیت) میں نئی نئی چیزوں کا اضافہ کر لیا۔[3] |
Book Name | سنت کی روشنی اور بدعت کے اندھیرے کتاب وسنت کے آئینہ میں |
Writer | ڈاکٹر سعید بن علی القحطانی |
Publisher | مكتب توعية الجاليات قبه |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنائت اللہ بن حفیظ السنابلی |
Volume | |
Number of Pages | 204 |
Introduction |