Maktaba Wahhabi

140 - 203
۱- یہ نماز سجدوں کی تعداد، تسبیحوں کی تعداد، اور اسی طرح ہر رکعت میں سورۂ قدر و سورۂ اخلاص کی تلاوت کی تعداد کے اعتبار سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی دیگر نمازوں میں معروف سنتوں کے خلاف ہے۔ ۲- نماز میں خشوع و خضوع، استحضار قلبی، اللہ کے لئے فارغ البالی، نیز قرآن کریم کے معانی سے واقفیت ، وغیرہ جیسی سنتوں کے خلاف ہے۔ ۳- گھروں میں نوافل کی ادائیگی کی سنت کے خلاف ہے، کیونکہ نوافل کی ادائیگی مساجد کی بہ نسبت گھروں میں زیادہ افضل ہے، اسی طرح فرداً فرداً ادا کرنا بھی مسنون ہے سوائے رمضان میں نماز تراویح کے ۔ ۴- اس بدعی نماز کے وضع کرنے والوں کے نزدیک اس نماز کا کمال یہ ہے کہ اس دن (جمعرات کو) روزہ رکھا جائے، اور ایسا کرنے سے دو سنتوں کا معطل کرنا لازم آتا ہے، افطار کی سنت، اور بھوک و پیاس کی شدت سے دل کا فارغ رکھنا۔ ۵- اس نماز سے فارغ ہونے کے بعد کئے جانے والے دو سجدے بلا وجہ ہیں ۔[1]
Flag Counter