Maktaba Wahhabi

130 - 203
مردوزن کااختلاط، گانے بجانے، ڈھول تاشے کے آلات کا استعمال، نشا آور اشیاء کا استعمال، اور بسا اوقات ان محفلوں میں شرک اکبر تک کا ارتکاب کیا جاتا ہے، جیسے رسول گرامی صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات یا دیگر اولیاء کرام سے استغاثہ (فریاد) وغیرہ کرنا، اسی طرح قرآن کریم کی بے حرمتی کی جاتی ہے، چنانچہ اسی مجلس میں بیٹھ کر لو گ سگریٹ نوشی کرتے ہیں ، اسی طرح ان مجلسوں میں بے حساب فضول خرچی بھی ہوتی ہے، نیز ان ایام میں مساجد میں سراسر باطل پر مبنیٰ ذکر کی مجلسیں اور حلقے قائم کئے جاتے ہیں جن میں بڑے زور زور سے لوگ قوالیاں گاتے ہیں اور حلقۂ ذکر کا رئیس تیزی سے تالیاں بجاتا ہے، یہ ساری چیزیں باتفاق علماء حق، باطل اور حرام ہیں ۔[1] ثالثاً: میلاد کی ان محفلوں میں ایک قبیح اور بدترین عمل یہ بھی انجام پاتا ہے کہ آپ کی ولادت کا ذکر آنے پر بعض لوگ از روئے تعظیم و تکریم کھڑے ہوتے ہیں کیونکہ ان کا عقیدہ ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم میلاد کی اس محفل میں حاضر ہوتے ہیں ،چنانچہ اسی عقیدہ کے مطابق آپ کاخیر مقدم کرتے ہوئے اور مرحبا کہتے ہوئے کھڑے ہوتے ہیں ،اوریہ عظیم ترین جھوٹ اور بدترین
Flag Counter