Maktaba Wahhabi

47 - 548
أَعِنِّيْ عَلَیْھِمْ بِسَبْعٍ کَسَبْعِ یُوْسُفَ))، فَأَخَذَتْہُمْ سَنَۃً، فَحَصَّتْ کُلَّ شَيْئٍ حَتّٰی أَکَلُوا الْمَیْتَۃَ وَالْجُلُوْدَ، حَتّٰی جَعَلَ الرَّجُلُ یَرٰی بَیْنَہٗ وَبَیْنَ السَّمَائِ دُخَانًا مِنَ الْجُوْعِ قَالَ اللّٰہُ تَعَالٰی ﴿فَارْتَقِبْ یَوْمَ تَأْتِی السَّمَائُ بِدُخَانٍ مُّبِیْنٍOلا یَّغْشَی النَّاسَ ط ھٰذَا عَذَابٌ اَلِیْمٌ ﴾ قَالَ:فَدَعَوْا ﴿رَبَّنَا اکْشِفْ عَنَّا الْعَذَابَ إِنَّا مُوْمِنُوْنَO أَنّٰی لَھُمُ الذِّکْرٰی وَقَدْ جَآئَ ھُمْ رَسُوْلٌ مُّبِیْنٌ Oلا ثُمَّ تَوَلَّوْا عَنْہُ وَقَالُوْا مُعَلَّمٌ مَّجْنُوْنٌ oم إِنَّا کَاشِفُوا الْعَذَابِ قَلِیْلًا إِنَّکُمْ عَآئِدُوْنَ O﴾ أَفَیُکْشَفُ الْعَذَابُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ قَالَ:وکُشِفَ ثُمَّ عَادُوْا فِيْ کُفْرِھِمْ، فَأَخَذَھُمُ اللّٰہُ یَوْمَ بَدْرٍ، قَالَ اللّٰہُ تَعَالٰی:رضی اللّٰه عنہ یَوْمَ نَبْطِشُ الْبَطْشَۃَ الْکُبْرٰی ج إِنَّا مُنْتَقِمُوْنَ ﴾۔صحیح مسروق(تابعی رحمہ اللہ)فرماتے ہیں کہ ہم عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے پاس آئے تو انھوں نے کہا: میں تمھیں الدخان(دھویں)کے بارے میں بتاؤں گا۔بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قریش کو اسلام کی طرف دعوت دی۔وہ(قبول کرنے سے)پیچھے ر ہے تو آپ نے فرمایا: ’’اے اللہ! ان پر یوسف علیہ السلام کے زمانے والے قحط کے سات سال بھیج دے۔‘‘جب قحط کا(پہلا)سال آیا تو(کھانے کی)ہر چیز ختم ہوگئی حتیٰ کہ وہ مردار اور کھالیں کھانے لگے۔آدمی اپنے اور آسمان کے درمیان بھوک کی شدت سے دھواں دیکھتا تھا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿فَارْتَقِبْ یَوْمَ تَاْتِی السَّمَآئُ بُدَخَانٍ مُّبِیْنٍ Oلا یَّغْشَی النَّاسَ ط ھٰذَا عَذَابٌ اَلِیْمٌ ﴾ پس انتظار کرو اس دن کا جب آسمان پر واضح دھواں آجائے گا جو لوگوں پر چھا جائے گا۔یہ درد ناک عذاب ہوگا۔ ﴿رَبَّنَا اکْشِفْ عَنَّا الْعَذَابَ اِنَّا مُوْمِنُوْنَ O اَنّٰی لَہُمُ الذِّکْرٰی وَقَدْ جَآئَ ھُمْ رَسُوْلٌ مُّبِیْنٌ Oلا ثُمَّ تَوَلَّوْا عَنْہُ وَقَالُوْا مُعَلَّمٌ مَّجْنُوْنٌO اِنَّا کَاشِفُوا الْعَذَابِ قَلِیْلًا اِنَّکُمْ عَآئِدُوْنَ ﴾ اے ہمارے رب ہم سے عذاب ٹال دے ہم ایمان لاتے ہیں، اس وقت انھیں نصیحت کیونکر کارگر ہوگی حالانکہ ان کے پاس کھول کر بیان کرنے والا رسول آ چکا پھر ان لوگوں نے اس(رسول)سے منہ پھیر لیا اور کہنے لگے: یہ تو سکھایا پڑھایا دیوانہ ہے۔ہم تھوڑی مدت کے لئے عذاب ہٹا دیں گے مگر تم لوگ پھر وہی کچھ کرو گے جو پہلے کرتے رہے۔ انھوں نے کہا: ان سے عذاب ٹالا گیا پھر وہ اپنے کفر میں لوٹ گئے پھر اللہ نے انھیں بدر کے دن پکڑلیا۔اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
Flag Counter