Maktaba Wahhabi

390 - 548
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم(ایک دن)صبح سویرے نکلے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اوپر کالے بالوں کا ایک کمبل تھا۔پھر حسن بن علی رضی اللہ عنہ آئے تو آپ نے انھیں چادر میں داخل کرلیا پھر حسین آئے تو وہ بھی اس میں داخل ہوگئے۔پھر فاطمہ رضی اللہ عنہا آئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں بھی اس چادر میں داخل کرلیا۔پھر علی رضی اللہ عنہ آئے تو انھیں بھی چادر میں داخل کرلیا پھر فرمایا: ﴿إِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰہُ لِیُذْھِبَ عَنْکُمُ الرِّجْسَ أَھْلَ الْبَیْتِ وَیُطَھِّرَکُمْ تَطْھِیْرًا ﴾ ’’اللہ یہ ارادہ کرتا ہے کہ اہل بیت تم سے نجاست دور کردے اور تمھیں خوب پاک کردے۔‘‘ (۷۸۲)عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ:کَانَ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یُصَلِّيْ فِيْ جُبَّۃِ صُوْفٍ، لَیْسَ عَلَیْہِ إِزَارٌ وَلَا رِدَائٌ، وَیَرْفَعُ یَدَیْہِ عِنْدَ کُلِّ رَکْعَۃٍ۔[1] سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہا فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اونی جبے میں نماز پڑھتے تھے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نہ چادر ہوتی اور نہ ازار ہوتا اور ہر رکعت کے وقت رفع یدین کرتے تھے۔ (۷۸۳)عَنْ سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:خِیْطَتْ لِرَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم جُبَّۃٌ مِنْ صُوْفِ أَنْمَارٍ، فَمَا أَعْجِبَ بِثَوْبٍ مَا أُعْجِبَ بِہٖ، فَجَعَلَ یَمَسُّہَا بِیَدِہٖ وَیَقُوْلُ :(( انْظُرُوْا مَا أَحْسَنَھَا))وَفِی الْقَوْمِ أَعْرَابِيٌّ، فَقَالَ:یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ!ھَبْھَا لِيْ:فَخَلَعَھَا فَدَفَعَھَا فِيْ یَدِہٖ، قَالَ:ثُمَّ أَمَرَ بِمِثْلِہٖ أَنْ یُّحَاکَ، فَتُوُفِّيَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَھُوَ فِی الْمُحَاکَۃِ۔[2] سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے انماری اون کا ایک جبہ سیا۔آپ کو اتنا اچھا لگا کہ(اس سے زیادہ)کوئی دوسرا کپڑا اچھا نہیں لگا تھا۔آپ اسے ہاتھ کے ساتھ چھوتے اور فرماتے دیکھو کتنا اچھا ہے؟ لوگوں میں ایک اعرابی(بھی)تھا ،اس نے کہا: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم!یہ مجھے دے دیں۔آپ نے اتار کر اس کے ہاتھ میں تھما دیا۔پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس جیسے(جبے)کی تیاری کا حکم دیا۔یہ ابھی بنایا جارہا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہوگئے۔
Flag Counter