Maktaba Wahhabi

362 - 548
نے کہا)ہم نے انس سے پوچھا: آپ کی سحری سے اختتام اور نماز پڑھنے کے درمیان کتنا وقت تھا؟ انھوں نے فرمایا: جتنی دیر میں آدمی پچاس آیتیں پڑھ لیتا ہے۔ (٧٠٢)عَنْ مُعَاذٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إِذَا أَفْطَرَ قَالَ:(( اللّٰھُمَّ لَکَ صُمْتُ، وَعَلٰی رِزْقِکَ أَفْطَرْتُ))۔[1] سیدنا معاذ(بن زھرہ' تابعی)سے روایت ہے کہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب روزہ کھولتے تو فرماتے: (( اَللّٰھُمَّ لَکَ صُمْتُ وَعَلٰی رِزْقِکَ أَفْطَرْتُ)) ’’اے اللہ !میں نے تیرے لیے ہی روزہ رکھا ہے اور تیرے رزق پر ہی روزہ افطار کیا ہے۔‘‘ (٧٠٣)عَنْ مَرْوَانَ بْنِ الْمُقَفَّعِ قَالَ:رَأَیْتُ عَبْدَاللّٰہِ بْنَ عُمَرَ یَقْبِضُ عَلٰی لِحْیَتِہ،، فَیَقْطَعُ مَا زَادَ عَلَی الْکَفِّ، قَالَ:وَکَانَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إِذَا أَفْطَرَ قَالَ:(( ذَھَبَ الظَّمَأُ، وَابْتَلَّتِ الْعُرُوْقُ، وَثَبَتَ الْأَجْرُ إِنْ شَاءَ اللّٰہُ تَعَالٰی))۔[2] سیدنا مروان بن المقفع(تابعی رحمہ اللہ)سے روایت ہے کہ میں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہا کو دیکھا' آپ اپنی داڑھی مٹھی میں لیتے اور مٹھی سے زیادہ کو کاٹ دیتے تھے انہوں نے فرمایا: اوررسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب روزہ کھولتے(تو)فرماتے: (( ذَھَبَ الظَّمَأُ وَابْتَلَّتِ الْعُرُوْقُ وَثَبَتَ الْأَجْرُ إِنْ شَاءَ اللّٰہُ تَعَالٰی)) ’’پیاس ختم ہوگئی اور رگیں تر ہوگئیں اور ان شاء اللہ اس کا اجر ثابت ہوگیا۔‘‘ (٧٠٤)عَنْ عَائِشَۃَ أُمِّ الْمُؤْمِنِیْنَ قَالَتْ:دَخَلَ عَلَيَّ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ذَاتَ یَوْمٍ ، فَقَالَ:ھَلْ عِنْدَکُمْ شَيْئٌ؟ فَقُلْنَا: لَا، قَالَ:فَإِنِّيْ إِذًا صَائِمٌ، ثُمَّ أَتَانَا یَوْمًا آخَرَ فَقُلْنَا یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! أُھْدِيَ لَنَا حَیْسٌ، فَقَالَ :(( أَرِیْنِیْہِ فَلَقَدْ أَصْبَحْتُ صَائِمًا فَاَکَلَ))۔صحیح [3] ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف لائے تو کہا: تمھارے پاس(کھانے کی)کوئی چیز ہے؟
Flag Counter