Maktaba Wahhabi

351 - 548
(۶۷۰)عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَص أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نَعٰی لِلنَّاسِ النَّجَاشِيَّ الْیَوْمَ الَّذِيْ مَاتَ فِیْہِ، وَخَرَجَ بِہِمْ إِلَی الْمُصَلّٰی، فَصَفَّ بِہِمْ فَکَبَّرَ أَرْبَعَ تَکْبِیْرَاتٍ۔صحیح[1] سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جس دن نجاشی فوت ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی دن اس کے مرنے کی اطلاع دی۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم انھیں(صحابہ کو)لے کر عیدگاہ(وجنازہ گاہ)تشریف لے گئے۔ان کی صفیں بنائیں پھر چار تکبیریں پڑھیں(اور نماز جنازہ پڑھی)۔ (۶۷۱)عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم مَرَّ بِقَبْرٍ دُفِنَ لَیْلاً، فَقَالَ :(( مَتٰی دُفِنَ ھٰذَا؟))قَالُوا: الْبَارِحَۃَ، قَالَ:(( اَفلَاَ آذَنْتُمُوْنِيْ؟))قَالُوْا: دَفَنَّاہُ فِيْ ظُلْمَۃِ اللَّیْلِ، وَکَرِھْنَا أَنْ نُّوْقِظَکَ، فَقَامَ فَصَفَفْنَا خَلْفَہٗ، قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ:وَأَنَا فِیْھِمْ فَصَلّٰی عَلَیْہِ۔صحیح[2] سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک قبر کے پاس سے گزرے۔(اس میت کو)رات کو دفن کیا گیا تھا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: یہ کب دفن ہوا ہے؟ صحابہ رضی اللہ عنہم نے کہا: گزشتہ رات کو۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم نے مجھے اطلاع کیوں نہیں دی؟ انھوں نے کہا: ہم نے اسے رات کے اندھیرے میں دفن کیا تھا۔ہم اس بات کو ناپسند کرتے تھے کہ آپ کو(نیندسے)اٹھائیں۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم(نماز جنازہ پڑھنے کے لیے)کھڑے ہوئے تو ہم نے(بھی)آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے صف بنا لی۔ ابن عباس رضی اللہ عنہا فرماتے ہیں کہ میں بھی اس جنازہ پڑھنے والوں میں تھا۔ (۶۷۲)عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰہ عنہ یَقُوْلُ:صَلّٰی رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم عَلٰی جَنَازَۃٍ، فَحَفِظْتُ مِنْ دُعَائِہٖ وَھُوَ یَقُوْلُ:(( اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلَہٗ وَارْحَمْہُ، وَعَافِہٖ وَاعْفُ عَنْہُ، وَأَکْرِمْ نُزُلَہٗ، وَوَسِّعْ مُدْخَلَہٗ، وَاغْسِلْہُ بِالْمَائِ وَالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ، وَنَقِّہٖ مِنَ الْخَطَایَا کَمَا نَقَّیْتَ الثَّوْبَ الْأَبْیَضَ مِنَ الدَّنَسِ، وَأَبْدِلْہُ دَارًا خَیْرًا مِّنْ دَارِہٖ، وَأَھْلاً خَیْرًا مِّنْ أَھْلِہٖ، وَزَوْجًا خَیْرًا مِّنْ زَوْجِہٖ، وَأَدْخِلْہُ الْجَنَّۃَ وَأَعِذْہُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ أَوْ مِنْ عَذَابِ النَّارِ))۔قَالَ:حَتّٰی تَمَنَّیْتُ أَنْ أَکُوْنَ ذٰلِکَ الْمَیِّتَ۔صحیح[3]
Flag Counter