Maktaba Wahhabi

348 - 548
(۶۶۳)عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ:أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم دَخَلَ عَلٰی أَعْرَابِيٍّ یَعُوْدُہٗ۔قَالَ:وَکَانَ النَّبِيُّ ا إِذَا دَخَلَ عَلٰی مَرِیْضٍ یَعُوْدُہٗ قَالَ :(( لَا بَاْسَ، طَھُوْرٌ إِنْ شَائَ اللّٰہُ))۔فَقَالَ لَہٗ:(( لَا بَاْسَ ، طَھُوْرٌ إِنْ شَائَ اللّٰہُ))۔قَالَ:قُلْتَ طَھُوْرٌ، کَلاَّ بَلْ ھِيَ حُمّٰی تَفُوْرُ ـ أَوْ تَثُوْرـ عَلٰی شَیْخٍ کَبِیْرٍ تُزِیْرُہُ الْقُبُوْر، فَقَالَ النَّبِيُّ ا:(( فَنَعَمْ إِذًا))۔صحیح[1] سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک اعرابی کے پاس اس کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے۔جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کسی بیمار کے پاس عیادت کے لیے جاتے تو فرمایا کرتے: (( لَا بَاْسَ طَھُوْرٌ إِنْ شَائَ اللّٰہُ))۔ ’’کوئی حرج نہیں یہ ان شاء اللہ(گناہوں سے)پاک کرنے والا ہے۔‘‘ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے(بھی)کہا: لَابَاْسَ طَھُوْرٌ اِنْ شَائَ اللّٰہُ۔ وہ کہنے لگا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم طہور(گناہوں کے پاک کرنے والا)کہتے ہیں۔ہرگز نہیں بلکہ یہ ابلتاہوا جوش مارتاہوا بخار ہے جو بوڑھے شخص پر مسلط ہے جو اسے قبر کی طرف لے جارہا ہے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں، پس یہ اسی طرح ہے۔ (۶۶۴)عَنْ أَنَسٍ رضی اللّٰہ عنہ:أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کَانَ إِذَا دَخَلَ عَلٰی مَرِیْضٍ قَالَ:((أَذْھِبِ الْبَاْسَ رَبَّ النَّاسِ، وَاشْفِ أَنْتَ الشَّافِيْ، لَا شَافِيَ إِلاَّ أَنْتَ، شِفَائً لاَّ یُغَادِرُ سَقَمًا))۔صحیح[2] سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کسی مریض کے پاس(عیادت کے لئے)جاتے تو فرماتے: (( أَذْھِبِ الْبَاْسَ رَبَّ النَّاسِ وَاشْفِ أَنْتَ الشَّافِيْ لَا شَافِيَ إِلاَّ أَنْتَ شِفَائً لاَّ یُغَادِرُ سَقَمًا))۔ ’’(اے)لوگوں کے رب،(اس کی)بیماری دور کردے اور تو(اسے)شفا دے دے۔تو شفا دینے والا ہے۔تیرے سوا(دوسرا)کوئی شفا دینے والا نہیں ایسی شفا دے کہ بیماری باقی نہ رہے۔
Flag Counter