Maktaba Wahhabi

232 - 548
الْحَارِثِ أَنْکِحْ ھٰذَا الْغُلاَمَ ابْنَتَکَ لِيْ فَأَنْکَحَنِيْ، وَقَالَ لِمَحْمِیَۃَ أَصْدِقْ عَنْھُمَا مِنَ الْخُمُسِ کَذَا وَکَذَا))۔صحیح عبدالمطلب بن ربیعہ بن الحارث نے بیان کیا کہ ربیعہ بن الحارث اور عباس بن عبدالمطلب اکٹھے ہوئے تو دونوں نے کہا: اگر ہم ان دونوں لڑکوں، مجھے اور فضل بن عباس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بھیج دیں تو یہ دونوں آپ سے بات کریں تو آپ انھیں ان صدقات پر(مسؤل)مقرر کردیں گے تو وہ لوگوں کی طرح ان سے فائدہ بھی اٹھائیں گے اورلوگوں کو بھی فائدہ پہنچائیں گے۔پھر وہ دونوں گئے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر کی نماز پڑھی تو ہم آپ سے پہلے ہی حجرے کے پاس پہنچ کر کھڑے ہوگئے۔جب آپ آئے تو ہمارے کان پکڑ کر فرمایا: نکلو یہاں سے ،کیا راز کی باتیں کررہے ہو؟ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اندر گئے تو ہم بھی اندر چلے گئے۔اس دن آپ زینب بنت جحش کے پاس تھے۔ہم نے ایک دوسرے کو بات کرنے کا کہا: پھر ہم میں سے ایک بولا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم!آپ لوگوں میں سب سے زیادہ نیک اور صلہ رحمی والے ہیں۔ہم شادی کے مقام تک پہنچ گئے ہیں۔ہم اس لیے آئے ہیں کہ آپ ان صدقات کی ذمہ داری ہمیں سونپ دیں جس طرح لوگ آپ کو حساب دیتے ہیں ہم بھی حساب دیں گے اور جس طرح لوگ(تنخواہ وغیرہ سے)فائدہ اٹھاتے ہیں ہم بھی اٹھائیں گے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کافی دیر خاموش رہے پھر فرمایا: آل محمد کے لیے صدقہ جائز نہیں یہ تو لوگوں کا میل کچیل ہے۔میرے پاس محمیہ کو بلاؤ اور نوفل بن الحارث بن عبدالمطلب کو دونوں خمس پر مقرر تھے۔جب دونوں آئے تو آپ نے محمیہ سے کہا: تم اپنی بیٹی فضل بن عباس کے نکاح میں دے دو تو اس نے دے دی اور نوفل بن الحارث سے کہا کہ تو اپنی بیٹی اس لڑکے کو دے دے تو اس نے اپنی لڑکی میرے نکاح میں دے دی اور محمیہ سے کہا کہ خمس میں سے ان دونوں کا حق مہر ادا کردو۔ (۳۷۱)عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:(( وَالَّذِيْ نَفْسِيْ بِیَدِہٖ لَوْ أَنَّ عِنْدِيْ أُحُدًا ذَھَبًا لَاَحْبَبْتُ أَنْ لَّا یَأْتِيَ عَلَيَّ ثلَاَثُ لَیَالٍ وَعِنْدِيْ مِنْہُ دِیْنَارٌ۔اَجِدُ مَنْ یَّتَقَبَّلُہٗ مِنِّيْ؛ لَیْسَ شَيْئٌ أُرْصِدُہٗ فِیْ دَیْنٍ عَلَيَّ))۔صحیح [1] سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں
Flag Counter