Maktaba Wahhabi

228 - 548
(۳۶۰)عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:مَا سُئِلَ رَسُوْلُ اللّٰہِ شَیْئًا قَطُّ فَقَالَ: لَا۔صحیح [1] سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جو چیز بھی مانگی گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انکار نہیں کیا۔ (۳۶۱)عَنْ أَنَسٍ رضی اللّٰہ عنہ أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کَانَ لَا یَدَّخِرُ شَیْئًا۔[2] سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم(کل کے لیے)کوئی چیز بچا کر نہیں رکھتے تھے۔ (۳۶۲)عَنْ جُبَیْرٍ رضی اللّٰہ عنہ لَمَّا قَفَلَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم مِنْ غَزْوَۃِ حُنَیْنٍ، تَبِعَہُ، الْأَعْرَابُ یَسْأَلُوْنَہٗ فَاَلْجَؤُوْہُ إِلٰی شَجَرَۃٍ، فَخُطِفَ رِدَائُ ہٗ وَھُوَ عَلٰی رَاحِلَتِہٖ ، فَقَالَ:(( رُدُّوْا عَلَيَّ رِدَائِيْ، أَتَخْشَوْنَ عَلَيَّ الْبُخْلَ؟ فَوَاللّٰہِ لَوْ کَانَ لِيْ عَدَدُ ھٰذَا الْعِضَاہِ نَعَمًا لَقَسَمْتُہٗ بَیْنَکُمْ، ثُمَّ لَا تَجِدُوْنِيْ بَخِیْلًا، وَلَا جَبَانًا، وَلَا کَذَّابًا))۔صحیح [3] سیدنا جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم غزوۂ حنین سے واپس لوٹے تو بدو لوگوں نے آپ سے(لگاتار)مانگنا شروع کردیا حتیٰ کہ انھوں نے آپ کو ایک درخت تک جانے پر مجبور کردیا۔آپ سواری پر ہی تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی چادر چھین لی گئی تو آپ نے فرمایا: میری چادر(دے دو)کیا تمھیں ڈر ہے کہ میں بخل کروں گا؟ اللہ کی قسم! اگر ان درختوں کی تعداد کے برابر میرے پاس مال غنیمت ہوتا تو تمھارے درمیان تقسیم کردیتا۔تم مجھے بخیل، بزدل اور جھوٹا ہرگز نہیں پاؤ گے۔ (۳۶۳)عَنْ عَلِيِّ بْنِ اَبِيْ طَالِبٍ إِذَا وَصَفَ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ:کَانَ أَجْوَدَ النَّاسِ کَفًّا، وَأَجْرَأَالنَّاسِ صَدْرًا، وَأَصْدَقَ النَّاسِ لَھْجَۃً، وَاَوْفَاھُمْ بِذِمَّۃٍ، وَاَلْیَنَھُمْ عَرِیْکَۃً، وَأَکْرَمَھُمْ عَشِیْرَۃً، مَنْ رَآہُ بَدِیْہَۃً ھَابَہٗ، وَمَنْ خَالَطَہٗ مَعْرِفَۃً أَحَبَّہٗ۔یَقُوْلُ نَاعِتُہٗ:لَمْ أَرَ قَبْلَہٗ وَلَا بَعْدَہٗ مِثْلَہٗ صلی اللّٰہ علیہ وسلم۔[4]
Flag Counter