Maktaba Wahhabi

172 - 548
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک آدمی لایا گیا جس نے شراب پی تھی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے مارو۔ہم میں سے کوئی اسے ہاتھ سے مارتا او رکوئی جوتے سے اور کوئی اپنے کپڑے سے مارتا تھا۔جب وہ چلا گیا تو بعض لوگوں نے کہا: اللہ تجھے رسوا کرے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایسی باتیں نہ کرو، اس پر شیطان کی مدد نہ کرو بلکہ یہ کہو: اللہ تجھ پر رحم کرے۔ (۲۳۵)عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰہ عنہ أَنَّہٗ ذَکَرَ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فَقَالَ:کَانَ أَکْرَمَ النَّاسِ۔[1] سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے پاس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر کیا گیا تو انھوں نے فرمایا: آپ لوگوں میں سے سب سے زیادہ کریم(ومہربان)تھے۔ (۲۳۶)عَنْ عَمْرَۃَ بِنْتِ عَبْدِالرَّحْمٰنِ قَالَتْ:قُلْتُ لِعَائِشَۃَ:کَیْفَ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إِذَا خَلاَ؟ قَالَتْ:کَانَ أَبَرَّ النَّاسِ، وَأَکْرَمَ النَّاسِ، ضَحَّاکًا بَسَّامًا صلی اللّٰہ علیہ وسلم۔[2] سیدنا عمرہ بنت عبدالرحمن سے مروی ہے کہ میں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب اکیلے ہوتے تو کیسے تھے؟فرمایا: وہ سب سے زیادہ نیک، سب سے زیادہ کریم تھے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہنسنے والے(اور)تبسم فرمانے والے تھے۔ (۲۳۷)عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم فَقَالَ:ھَلَکْتُ، قَالَ:فَمَا شَأْنُکَ؟ قَالَ:وَقَعْتُ عَلَی امْرَأَتِيْ فِيْ رَمَضَانَ، قَالَ:((تَسْتَطِیْعُ بِعِتْقِ رَقَبَۃٍ؟))قَالَ:لَا، قَالَ:((فَھَلْ تَسْتَطِیْعُ أَنْ تَصُوْمَ شَھْرَیْنِ مُتَتَابِعَیْنِ؟))قَالَ:لَا، قَالَ:((فَھَلْ تَسْتَطِیْعُ أَنْ تُطْعِمَ سِتِّیْنَ مِسْکِیْنًا؟))قَالَ:لَا، قَالَ:((اجْلِسْ))فَجَلَسَ فَأُتِيَ النَّبِيُّ ا بِعَرَقٍ فِیْہِ تَمْرٌ ـ وَالْعَرَقُ الْمِکْتَلُ الضَّخْمُ ـ قَالَ:((خُذْ ھٰذَا فَتَصَدَّقْ بِہٖ))قَالَ:أَعَلٰی أَفْقَرَ مِنَّا؟ فَضَحِکَ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم حَتّٰی بَدَتْ نَوَاجِذُہٗ، قَالَ:((أَطْعِمْہُ عِیَالَکَ))۔صحیح[3] سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا: میں ہلاک ہوگیا، ضعیف، أبوالشیخ ص۲۹، ۳۰ الخرائطي في مکارم الأخلاق: ۶۴ من حدیث حارثۃ بن محمد بہ وھو ضعیف مشھور۔ (۲۳۷)صحیح البخاري، کفارات الأیمان باب ۲ ح ۶۷۰۹ مسلم: ۱۱۱۱۔
Flag Counter