Maktaba Wahhabi

132 - 548
(۱۴۸)عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:یَقُوْلُوْنَ:إِنَّ أَبَا ھُرَیْرَۃَ یُکْثِرُ، وَاللّٰہُ الْمَوْعِدُ۔وَیَقُوْلُوْنَ:مَا لِلْمُھَاجِرِیْنَ وَالْأَنْصَارِ لَا یُحَدِّثُوْنَ مِثْلَ أَحَادِیْثِہٖ، وَإِنَّ إِخْوَتِيْ مِنَ الْمُھَاجِرِیْنَ کَانَ یَشْغَلُھُمُ الصَّفْقُ بِالْأَسْوَاقِ، وَإِنَّ إِخْوَانِيْ مِنَ الْأَنْصَارِ کَانَ یَشْغَلُھُمْ عَمَلُ أَمْوَالِھِمْ، وَکُنْتُ امْرَأً مِسْکِیْنًا أَلْزَمُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم عَلٰی مِلْئِ بَطْنِيْ، فَأَحْضُرُ حِیْنَ یَغِیْبُوْنَ، وَأَعِيْ حِیْنَ یَنْسَوْنَ۔وَقَالَ النَّبِيُّا:(( لَنْ یَّبْسُطَ أَحَدٌ مِّنْکُمْ ثَوْبَہٗ حَتّٰی أَقْضِيَ مَقَالَتِيْ ھٰذِہٖ ثُمَّ یَجْمَعُہٗ إِلٰی صَدْرِہٖ فَیَنْسٰی مِنْ مَقَالَتِيْ شَیْئًا أَبَدًا))۔فَبَسَطْتُّ نَمِرَۃً لَیْسَ عَلَيَّ ثَوْبٌ غَیْرَھَا حَتّٰی قَضَی النَّبِيُّ ا مَقَالَتَہٗ، ثُمَّ جَمَعْتُھَا إِلٰی صَدْرِيْ، فَوَالَّذِيْ بَعَثَہٗ مَا نَسِیْتُ مِنْ مَّقَالَتِہٖ تِلْکَ إِلٰی یَوْمِيْ ھٰذَا، وَاللّٰہِ لَوْلَا آیَتَانِ فِيْ کِـتَابِ اللّٰہِ مَا حَدَّثْتُکُمْ أَبَدًا ﴿اِنَّ الَّذِیْنَ یَکْتُمُوْنَ مَآ اَنْزَلْنَا مِنَ الْبَیِّنٰتِ وَالْھُدٰی مِنْم بَعْدِ مَا بَیَّنّٰہُ لِلنَّاسِ فِی الْکِتٰبِلا أُولٰٓئِکَ یَلْعَنُھُمُ اللّٰہُ وَیَلْعَنُھُمُ اللّٰعِنُوْنَoلا إِلاَّ الَّذِیْنَ تَابُوْا وَاَصْلَحُوْا وَبَیَّنُوْا فَاُولٰٓئِکَ اَتُوْبُ عَلَیْھِمْ جوَاَنَا التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ ﴾۔صحیح[1] سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ(ہی)سے روایت ہے کہ لوگ کہتے ہیں بے شک ابوہریرہ رضی اللہ عنہ زیادہ(حدیثیں)بیان کرتا ہے اور اور اللہ ہی(کے پاس جمع ہونا)موعد ہے۔لوگ کہتے ہیں: مہاجرین اور انصاراس جیسی کیوں نہیں حدیثیں بیان کرتے؟(حالانکہ بات یہ ہے کہ)میرے مہاجرین بھائی تو بازاروں میں خریدوفروخت میں مصروف رہتے تھے اور میرے انصاری بھائی اپنے اموال(کھیتی باڑی اور جانوروں کی دیکھ بھال)میں مصروف رہتے تھے اور میں ایک مسکین آدمی، صرف پیٹ بھرکھانے پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہر وقت رہتا تھا۔میں اس وقت حاضر ہوتا جب وہ غائب ہوتے اور میں وہ(چیزیں)یاد کرتا جو وہ بھلا دیتے تھے۔ (ایک دن)نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’(آج)جو شخص بھی اپنا کپڑا پھیلائے حتیٰ کہ میں اپنی باتیں ختم کرلوں پھر اسے اپنے سینے سے لپیٹ لے گا تو میری یہ باتیں کبھی نہیں بھولے گا۔‘‘میں نے اپنا وہ کمبل، جس کے علاوہ میرے پاس کوئی کپڑا نہیں تھا، پھیلایا حتیٰ کہ جب آپ نے اپنی باتیں ختم فرمائیں تو میں نے اسے اپنے سینے پر جمع کر کے لپیٹ لیا۔ پس اس ذات کی قسم جس نے آپ کو نبی بنا کر بھیجا میں ان باتوں میں سے کسی بات کو آج تک نہیں بھولا اور اگر کتاب اللہ کی دو آیتیں نہ ہوتیں تو میں تمھیں کبھی حدیثیں بیان نہ کرتا: ﴿اِنَّ الَّذِیْنَ یَکْتُمُوْنَ مَآ اَنْزَلْنَا مِنَ الْبَیِّنٰتِ وَالْھُدٰی مِنْم بَعْدِ مَا بَیَّنّٰہُ لِلنَّاسِ فِی الْکِتٰبِلا أُولٰٓئِکَ
Flag Counter