Maktaba Wahhabi

49 - 90
((الَغِنَائُ یُنْبِتُ النِّفَاقَ فِي الْقَلْبِ))[1] ’’ گانا دل میں نفاق پیدا کرتا ہے۔‘‘ اس کی سند کو معروف محدّث علامہ محمد ناصر الدین البانی رحمہ اللہ نے صحیح قرار دیا ہے۔[2] اس اثر کا ایک دوسرا طریق بھی ہے اور اُس طریق سے یہ اثر قدرے طویل ہے،اس میں ہے: ((الْغِنَائُ یُنْبِتُ النِّفَاقَ فِي الْقَلْبِ کَمَا یُنْبِتُ الْمَائُ الزَّرْعَ وَ الذِّکْرُ یُنْبِتُ الْاِیمَانَ فِي الْقَلْبِ کَمَا یُنْبِتُ الْمَائُ الْبَقْلَ))[3] ’’ گانا دل میں یوں نفاق پیدا کرتا ہے جس طرح پانی فصل اُگاتا ہے،اور ذکرِ الٰہی دل میں یوں ایمان پیدا کرتا ہے جس طرح پانی سبزی اُگاتا ہے۔‘‘ اس اثر کی سند میں انقطاع پایا جاتا ہے۔غرض پہلے طریق والا صحیح سند پر مشتمل اثر بظاہر تو حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ پر موقوف ہے۔ (وَ لٰکِنَّہٗ فِي حُکْمِ الْمَرْفُوعِ اِذْ مِثْلَہٗ لَا یُقَالُ مِنْ قِبَلِ الرَّأْيِ) ’’ لیکن ایسی بات اپنی رائے سے نہیں کہی جاسکتی۔لہٰذا یہ مرفوع حدیثِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم میں داخل ہے۔‘‘ یہ اصولی بات علامہ نعمان آلوسی رحمہ اللہ نے اپنی تفسیر روح المعانی میں لکھی ہے۔[4] یاد رہے کہ پہلے طریق سے مروی یہ اثر حضرت ابن مسعود اور حضرت جابر رضی اللہ عنہماسے مرفوعاً بھی مروی ہے لیکن وہ از روئے سند ضعیف ہے۔[5]
Flag Counter