Maktaba Wahhabi

44 - 90
ابن عساکر [1] میں ہے۔ایسے ہی پانچواں شاہد حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے معجم طبرانی اوسط اور شعب الایمان بیہقی[2]میں ہے اور ایک چھٹا صحیح سند والا شاہد حضرت ربیعہ الجرشی رضی اللہ عنہ سے تاریخ دمشق ابن عساکر[3] میں مروی ہے اور اس کا ایک ساتواں شاہد حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہماسے مسند احمد [4] میں بھی مروی ہے۔لہٰذا ان سب متابعات و شواہد کی بناء پر یہ حدیث صحت کے درجے کو پالیتی ہے جیسا کہ کبار محدّثین نے طے کیا ہے۔[5] ساتویں حدیث: معجم طبرانی کبیرمیں گانے اور موسیقی کو حرام قرار دینے والی ساتویں حدیث حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے جس میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَا یَحِلُّ بَیْعُ الْمُغَنِّیَاتِ،وَلَا شِرَائُہُنَّ،وَلَا تِجَارَۃٌ فِیْہِنَّ،وَ ثَمَنُہُنَّ حَرَامٌ)) ’’ گانے والی عورتوں کی خرید وفروخت اور انکی تجارت کرنا کرنا اور انکی قیمت کھانا حرام ہے۔‘‘ آگے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:یہ آیت(لقمان:۶)اسی کے بارے میں نازل ہوئی: ﴿وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ یَّشْتَرِيْ لَہْوَ الْحَدِیْثِ لِیُضِلَّ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰہِ بِغَیْرِ عِلْم ٍ وَیَتَّخِذُہَا ہُزُواً أُولٰٓئِکَ لَہُمْ عَذَابٌ مُّہِیْنٌo﴾
Flag Counter