Maktaba Wahhabi

46 - 90
((لَا تَصْحَبُ الْمَلآئِکَۃُ رِفْقَۃً فِیْہَا کَلْبٌ أَوْ جَرَسٌ))[1] ’’فرشتے کسی ایسی جماعت(کاروان)کے ساتھ نہیں رہتے جس میں کتّا یا گھنٹی ہو۔‘‘ اس حدیث میں گھنٹی اور کتّے کا ذکر ایک ساتھ ہی آیا ہے جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ خباثت و نجاست کے اعتبار سے یہ دونوں چیزیں ہم پلہ ہی ہیں اور گھنٹی کو باجا و ساز اور موسیقی قرار دیا گیا ہے جیسا کہ آگے چل کر ہم ایک حدیث ذکر کرنے والے ہیں۔ نویں حدیث: ابو داؤد،ابن حبان،سنن دارمی اور مسند احمد میں ام المؤمنین حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَا تَصْحَبُ الْمَلٓائِکَۃُ رِفْقَۃً فِیْہَا جَرَسٌ))[2] ’’فرشتے کسی ایسے کاروان کے ساتھ نہیں رہتے جس میں گھنٹی ہو۔‘‘ معلوم ہوا کہ اللہ کی طرف سے رحمت اور حفاظت کے فرشتے انسان کے ساتھ رہتے ہیں لیکن تب تک جب تک کہ وہ اللہ کی اطاعت کرتا رہے،اور جیسے ہی وہ اطاعت کا دامن چھوڑ کر کسی غلط کام میں لگ جاتا ہے تو فرشتے اس کا ساتھ چھوڑ دیتے ہیں۔ دسویں حدیث: نسائی اور مسند احمدمیں حضرت عبد اللہ بن عَمرو رضی اللہ عنہ سے مروی ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے:
Flag Counter