Maktaba Wahhabi

43 - 90
چھٹی حدیث: سنن ترمذی میں حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہماسے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((یَکُوْنُُ فِيْ أُمَّتِيْ قَذْفٌ وَ مَسْخٌ وَ خَسْفٌ،فَقَلَ رَجُلٌ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ:یَا رَسُولَ اللّٰہِ!وَ مَتَیٰ ذَٰلِکَ؟قَالَ:اِذَا ظَہَرَتِ الْمَعَازِفُ وَ کَثُرَتِ الْقِیَانُ وَ شُرِبَتِ الْخُمُوْرُ))[1] ’’میری امّت(کے کچھ لوگوں)پر پتھراؤ ہوگا،انکی شکلیں مسخ کردی جائیں گی اور انہیں زمین میں دھنسا دیا جائیگا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک آدمی نے پوچھا:اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم!یہ کب ہوگا؟نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’جب ساز و آواز عام پھیل جائیں گے۔گانے والی عورتوں کی کثرت ہوجائیگی اور شراب عام پی جانے لگے گی۔‘‘ اس حدیث کی سند میں ایک راوی کے ضعیف ہونے کی بناء پر کلام کیا گیا ہے لیکن مصنّف ابن ابی شیبہ [2]میں اسکی متابعت کی گئی ہے۔لہٰذا یہ ضُعف ختم ہوا۔اسی طرح ایک دوسرے انداز سے یہ مرسلاً اور موصولاً تاریخ دمشق ابن عساکر[3] میں بھی آئی ہے اور اسکا موصولاً ہونا ہی صحیح تر ہے۔ اس حدیث کے کئی شواہد بھی ہیں،جن میں سے ایک حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے جو کہ معجم طبرانی اوسط[4]میں ہے۔دوسرا شاہد حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے اور وہ سنن ترمذی[5] میں ہے۔تیسرا حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے اور وہ بھی ترمذی [6]میں ہے،چوتھا حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے جو کہ مستدرک حاکم،شعب الایمان بیہقی،مسند احمد،مسند ابو داؤد طیالسی اور تاریخ دمشق
Flag Counter