Maktaba Wahhabi

17 - 90
دل کا زنا چاہنا وتمنا کرنا ہے اور شر مگاہ تصدیق یا تکذیب کرتی ہے۔‘‘ 5۔لمحہ فکریہ: اے مسلمانو!گانے بجانے اور کھیل تماشے کی جگہوں کی تعظیم کرنا اور انکے مالکوں کا خود کو بڑا ظاہر کرنا،لوگوں کو برائی اور گمراہی کی طرف دعوت دینے اور کتابُ اللہ وسنتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے دور کرنے کے مترادف ہے،نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے: ((مَنْ دَعَا اِلَیٰ ضَلَالَۃٍ کَانَ عَلَیْہِ مِنَ الْاِثْمِ مِثْلُ آثَامِ مَنْ تَبِعَہٗ لَا یَنْقُصُ ذَالِکَ مِنْ آثَامِہِمْ شَیْئاً))[1] ’’جس نے گمراہی کی طرف دعوت دی اسے اتنا ہی گناہ ہوگاجتنا اس کی اتّباع کرنے والوں کو ہوگا بغیر انکے گناہ کم کیٔے۔‘‘ ہم دلوں کے مردہ ہوجانے اور بصیرت کے چھن جانے سے اللہ کی پناہ مانگتے ہیں۔ اے مسلمانو!اپنے نفس اور اپنی سماعت کو کھیل تماشوں اور شیطان کی بِین باجوں سے محفوظ رکھیں،انہیں باعث حصولِ جنّت بنائیں،قرآن پڑھنے،سننے اور سُنت ِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیم حاصل کرنے کے حلقے قائم کریں،تاکہ آپ اس کا پھل پائیں،گمراہی کی بجائے سیدھا راستہ ملے،اندھے پن کی جگہ بصیرت حاصل ہو،نیکی کی ترغیب ملے،بُرائی سے نجات حاصل ہو،دلوں کو زندگی ملے اور روحانی امراض کی دواء وشفاء اور ان سے نجات ملے اور دلیل وبرہان حاصل ہو اور خود ان لوگوں میں سے بنیں جنکے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ﴿وَالَّذِیْنَ ہُمْ عَنِ الْلَّغْوِ مُعْرِضُوْن﴾(سورۃ المؤمنین:۳) ’’اور جو لوگ جب کسی لغو چیز پر ان کا گزر ہوتا ہے تو شرافت سے گزرجاتے ہیں۔‘‘
Flag Counter